گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ کے علاقے گلمت گوجال نالے میں اچانک آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی۔ ریلا آنے کے وقت واٹر چینل پر کام میں مصروف 50 سے زیادہ افراد نے مشکل سے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں۔
سیلاب کے ساتھ آنے والے پہاڑی پتھروں نے شاہراہ قراقرم کو مختلف مقامات سے بلاک کردیا، جس کے باعث کئی جگہوں پر مسافر پھنس گئے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں سیلاب کا الرٹ، این ڈی ایم اے کی تمام اداروں کو پیشگی اقدامات کی ہدایت
حکومتِ گلگت بلتستان کے ترجمان فیض اللہ فراق نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گلمت گوجال نالے میں طغیانی کے باعث بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، جن میں واٹر چینلز، زرعی زمینیں، تیار فصلیں اور مکانات شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ بلتستان کے ضلع شگر میں بھی سیلاب کے باعث درخت ریلوں میں بہہ گئے۔
گلگت ؛ دریائے ہنزہ پھر بپھر گیا ۔۔50 سے زائد مزدور بال بال بچ گئے ۔۔ فیض گلمت اور گوجال کے مقام پر سیلابی ریلوں نے تباہی پھر دی۔۔پہاڑی پتھر گرنے سے شاہراہِ قراقرم بند ہو گئی#GilgitBaltistan #flood #hunza pic.twitter.com/tgF8Y8N4Cd
— Nasir Mehmood (@nasirmehmood456) August 12, 2025
ترجمان کے مطابق پہاڑ سے گرنے والے پتھر مسلسل شاہراہ ریشم اور شاہراہ قراقرم کو متاثر کرتے رہے، اور سڑک بند ہونے سے مسافر محصور ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان اس وقت شدید تباہی کی لپیٹ میں ہے، تاہم سڑک کی بحالی کا کام جلد شروع کر دیا جائے گا۔
ادھر وزیراعظم شہباز شریف سے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے ملاقات کی۔ جس میں چیئرمین نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی کارروائیوں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں پر بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں: بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا، گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ ممکنہ ہنگامی حالات کے پیش نظر خطرے میں موجود علاقوں کے مکینوں کو پیشگی اطلاع کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔