چیف جسٹس کی پینشن میں 15 سالوں میں 400 فیصد سے زائد اضافہ، ریٹائرڈ ججز کی مراعات پر سوالات

بدھ 13 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستانی معیشت اس وقت سنگین مالی مسائل سے دوچار ہے، جس میں قرضوں کی ادائیگی، حکومتی اخراجات، اور دیگر مالی مشکلات شامل ہیں۔ ایک طرف عوامی خدمات کی فراہمی مشکل ہو رہی ہے، وہیں دوسری طرف اعلیٰ سرکاری افسران اور ججز کو ملنے والی مراعات اور پنشن کے بارے میں مسلسل سوالات اٹھتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ: طلاق یافتہ بیٹی کی پنشن پر اہم فیصلہ آگیا

رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس کی ماہانہ پنشن گزشتہ 15 سالوں میں 5 لاکھ 60 ہزار روپے سے بڑھ کر 23 لاکھ 90 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔

سینیٹ میں وزارت قانون و انصاف کی رپورٹ

وزارت قانون و انصاف کی جانب سے سینیٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں ریٹائرڈ چیف جسٹس کی پنشن اور دیگر مراعات کی تفصیلات فراہم کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق:

2010 میں چیف جسٹس کی ماہانہ پنشن 5 لاکھ 60 ہزار روپے تھی۔

2011 میں 6 لاکھ 44 ہزار،

2012 میں 7 لاکھ 73 ہزار،

2013 میں 8 لاکھ 50 ہزار،

2014 میں 9 لاکھ 35 ہزار،

2015 میں 10 لاکھ 5 ہزار،

2016 میں 11 لاکھ 5 ہزار،

2017 میں 12 لاکھ 17 ہزار،

2018 میں 13 لاکھ 38 ہزار،

2021 میں 14 لاکھ 52 ہزار،

2023 میں 16 لاکھ 57 ہزار،

2024 میں 23 لاکھ 90 ہزار روپے تک پہنچ گئی۔

دیگر ریٹائرڈ ججز کی پنشن

وی نیوز کو دستیاب سرکاری دستاویز کے مطابق:

32 ایسے ریٹائرڈ ججز ہیں جن کی ماہانہ پینشن 10 سے 14 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔

سپریم کورٹ، لاہور، سندھ اور پشاور ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ 6 چیف جسٹس کی ماہانہ پینشن 16 لاکھ روپے سے زائد ہے۔

8 سے 10 لاکھ روپے تک ماہانہ پینشن وصول کرنے والے ججز کی تعداد 9، اور 5 سے 8 لاکھ روپے تک وصول کرنے والے ریٹائرڈ ججز کی تعداد 16 ہے۔

29 ایسے ریٹائرڈ ججز ہیں جن کے انتقال کے بعد ان کی اہلیہ یا بیٹی 5 سے 8 لاکھ روپے تک ماہانہ پینشن وصول کر رہی ہیں۔

عوامی بحث اور تنقید

اعلیٰ عدلیہ کے ریٹائرڈ ججز کی پنشن اور مراعات میں اضافے نے معاشی دباؤ کے باوجود حکومتی ترجیحات اور عدالتی مراعات کے تناسب پر عوامی اور پارلیمانی سطح پر بحث کو جنم دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے