یوٹیوبر سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کو 16 اگست 2025 کی شب لاہور ایئرپورٹ سے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے حراست میں لیا۔ گرفتاری کی وجہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ، آن لائن جوئے کی ترغیب دینے اور فحش مواد پھیلانے کے الزامات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن جوے کی تشہیر کا الزام، معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
ایف آئی آر کے مطابق ڈکی بھائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے غیر قانونی جوئے کی ایپس کو فروغ دیا اور عوام کو غیر قانونی سرمایہ کاری میں ملوث کیا۔ ان کے موبائل فون سے مشکوک واٹس ایپ نمبرز اور دیگر ڈیجیٹل شواہد برآمد ہوئے جن سے غیر قانونی ادائیگیوں کے ثبوت بھی ملے۔
مزید تحقیقات ابھی جاری ہیں اور ان کے اثاثوں کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ یہ کیس سائبر کرائم اور مالیاتی جرائم کی نوعیت کا ہے، جو سنگین قانونی نتائج کا حامل ہو سکتا ہے۔
ایڈووکیٹ مستنصر نذر گگھ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایف آئی آر کے مطابق ڈکی بھائی پر جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کے مطابق ڈکی بھائی کو 7 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیے: معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار، کیا الزامات ہیں؟
ایف آئی آر میں بہت سے شک و شبہات پائے جا رہے ہیں۔ لگائی گئی دفعات ناقابل زمانت ہیں جبکہ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ڈکی بھائی کی زمانت ممکن ہو سکتی ہے۔
یہ ان کی پہلی گرفتاری نہیں ہے۔ اپریل 2025 میں موٹروے پر خطرناک ڈرائیونگ اور اسٹیئرنگ پر پاؤں رکھ کر گاڑی چلانے کے الزامات میں ان کے خلاف دو مقدمات درج ہوئے تھے جن میں انہوں نے ضمانت حاصل کر لی۔
لاہور کی ضلعی کچہری نے سعد الرحمان عرف ڈکی بھائی کے کیس میں 17 اگست 2025 کو جوئے کی ویڈیوز پروموٹ کرنے کے الزامات کے تحت ان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا عدالت نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی درخواست پر یہ فیصلہ سنایا اور حکم دیا کہ ملزم کو 19 اگست 2025 کو دوبارہ پیش کیا جائے۔
مزید پڑھیں: اسٹیئرنگ پر پاؤں رکھ کر گاڑی چلانا ڈکی بھائی کو مہنگا پڑگیا
عدالت نے این سی سی آئی اے سے آئندہ سماعت پر مکمل تفتیشی رپورٹ بھی طلب کی۔ ڈکی بھائی کے وکیل زین علی قریشی عدالت میں پیش ہوئے۔