ملکی سیاست میں بڑی پیشرفت: حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا امکان

بدھ 20 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات آئندہ چند روز میں شروع ہونے کی توقع ہے، تاہم عمران خان کی رہائی ان مذاکرات کا حصہ نہیں ہوگی۔

نجی ٹی وی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران بیرسٹر عقیل ملک نے کہاکہ انہیں مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پی ٹی آئی مذاکرات خوش آئند، ایک دوسرے کا وجود تسلیم کرنا ہوگا، انوارالحق کاکڑ

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے حکومت اور دیگر قیادت سے رابطہ کیا ہے اور یہ بات کر رہے ہیں کہ مذاکرات بحال کیے جائیں۔ اپوزیشن بھی اس بات پر متفق ہے کہ قیادت کی سزاؤں اور نااہلیوں کے بعد کوئی راستہ تلاش کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ مذاکرات پی ٹی آئی کی کمیٹی اور قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کے درمیان ہوں گے۔ تاہم ان مذاکرات میں عمران خان کی رہائی زیر بحث نہیں ہوگی کیونکہ یہ حکومت کے اختیار میں نہیں۔

وزیر مملکت نے واضح کیاکہ ہم انہیں درجنوں بار کہہ چکے ہیں کہ عدالتوں کا راستہ اختیار کریں اور وہاں اپنی بے گناہی ثابت کریں۔ عمران خان کی رہائی صرف عدالتوں سے ہی ممکن ہے، حکومت اس سلسلے میں کوئی ریلیف نہیں دے سکتی۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر پی ٹی آئی قیادت سیاسی مسائل یا سیاسی گنجائش کے حوالے سے بات کرنا چاہتی ہے تو حکومت اس کے لیے تیار ہے۔ تاہم اگر 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ ہے تو اس پر انہیں قائل کرنا ہوگا کیونکہ کئی مقدمات کے پہلے ہی فیصلے ہو چکے ہیں۔ اگر ان کے پاس مضبوط دلائل ہیں تو وہ اجلاس میں پیش کریں۔

خیال رہے کہ عمران خان اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، جبکہ 9 مئی کے احتجاجی واقعات پر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات بھی زیر سماعت ہیں۔ جولائی میں ان کی ضمانت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی، جس کی سماعت ایک بار پھر مؤخر کر دی گئی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات شدید کشیدگی کا شکار ہو گئے تھے۔ نومبر 2024 کے احتجاج کے بعد صورتحال مزید خراب ہوئی۔

بعد ازاں دسمبر 2024 میں عمران خان نے کسی سے بھی مذاکرات کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس کے جواب میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایک کمیٹی قائم کی تھی۔ تاہم کئی دور کے باوجود یہ بات چیت کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئی۔ حالیہ عرصے میں 9 مئی کے واقعات پر پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کی سزاؤں کے بعد تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پی ٹی آئی مذاکرات: عمران خان نے نئی شرط عائد کردی

رواں ماہ کے آغاز میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کو 9 مئی کیسز میں سزا کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔ اسی طرح سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا اور پی ٹی آئی کے دیگر ارکانِ اسمبلی بھی ان مقدمات میں سزا کے بعد نااہل قرار دیے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت