غزہ میں صحافیوں کو رسائی اور تحفظ کی فراہمی کے لیے امریکی سینیٹرز کا اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ

جمعرات 21 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا کے 17 سینیٹرز نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ایک خط بھیجا ہے جس میں اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ غزہ میں صحافیوں کو رسائی اور تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے ایک اسرائیلی حملے میں الجزیرہ کے نامہ نگار سمیت متعدد فلسطینی صحافی شہید ہوئے تھے۔

سینیٹرز کا بیان

ڈیموکریٹ سینیٹرز نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ’امریکا کو اسرائیل پر واضح کرنا ہوگا کہ میڈیا اداروں پر پابندی لگانا، انہیں سنسر کرنا اور صحافیوں کو نشانہ بنانا یا دھمکانا ناقابل قبول ہے اور اس پر فوری طور پر روک لگائی جانی چاہیے۔‘

یہ بھی پڑھیے 200 سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل

خط میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل کو نہ صرف صحافیوں کے تحفظ کی ضمانت دینی چاہیے بلکہ بین الاقوامی میڈیا کو بھی غزہ میں رسائی دی جانی چاہیے تاکہ وہاں کی صورتحال دنیا کے سامنے آ سکے۔

اسرائیلی حملے میں صحافیوں کی ہلاکت

گزشتہ ہفتے اسرائیلی فضائی حملے میں الجزیرہ کے نمائندہ انَس الشریف سمیت 4 صحافی اور 2 فری لانس رپورٹر شہید ہو گئے تھے۔ اس واقعے پر عالمی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیے الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف 5 ساتھیوں سمیت اسرائیلی حملے میں شہید

خط میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا:

’اگر اس حملے کے پیچھے کوئی واضح فوجی مقصد سامنے نہیں آتا، تو ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر صحافیوں کو نشانہ بنایا، جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔‘

دستخط کنندگان

اس خط پر سینیٹر الزبتھ وارن (میساچوسٹس)، برائن شٹز (ہوائی)، ٹم کین (ورجینیا) سمیت 13 دیگر ڈیموکریٹ سینیٹرز اور آزاد رکن برنی سینڈرز کے دستخط موجود ہیں، جو ڈیموکریٹس کے ساتھ قریبی تعلق رکھتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ میں تنازع

اسی دوران ’واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی کہ امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف نئیر ایسٹ افیئرز کے ایک اہلکار شاہد قریشی کو برخاست کر دیا گیا، کیونکہ انہوں نے واشنگٹن کو تجویز دی تھی کہ غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کے لیے تعزیتی پیغام جاری کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں پریانکا گاندھی نے الجزیرہ کے 5 صحافیوں کا قتل اسرائیل کا سفاک جرم قرار دیدیا

صحافیوں کی جانی قربانیاں

صحافتی تنظیم ’رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز (RSF) کے مطابق جولائی کے آغاز تک غزہ میں جنگ کے دوران 200 سے زائد صحافی شہید ہو چکے ہیں، جن میں الجزیرہ کے کئی نامہ نگار بھی شامل ہیں۔

غزہ کے محصور ہونے کی وجہ سے دنیا بھر کی نیوز ایجنسیاں، بشمول اے ایف پی، بڑی حد تک مقامی فلسطینی رپورٹرز کی تصاویر، ویڈیوز اور تحریری رپورٹس پر انحصار کرتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp