ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ اور ایس ایس پی ٹریفک نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ شہر میں جرائم کی بڑی وجہ غیر رجسٹرڈ اور بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکلیں ہیں، اب کسی صورت ایسی گاڑیاں چلنے نہیں دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ سے اہم گرفتاری کے بعد تحقیقات کا دائرہ کار وسیع
ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق کوئٹہ میں 90 فیصد جرائم موٹر سائیکلوں کے ذریعے ہوتے ہیں۔ ایک چیکنگ پوائنٹ پر کارروائی کے دوران 300 سے زائد موٹر سائیکل بغیر نمبر پلیٹ کے پائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ شہری اپنی موٹر سائیکل اپنے یا بھائی کے نام پر فوری طور پر رجسٹرڈ کروائیں۔
ایس ایس پی آپریشنز نے واضح کیا کہ واوچر والے شہری 15 دن کے اندر اپنی موٹر سائیکلیں رجسٹرڈ کروائیں، بصورت دیگر سخت کارروائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ایکسائز اور فرنچائز مالکان کے ساتھ مل کر موٹر سائیکل مالکان کے نام پر جوائنٹ رجسٹریشن کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ میں غیر معیاری و مضر صحت اشیاء کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن
محمد بلوچ نے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ میں پولیس نے 78 لاکھ روپے موٹر سائیکل جرمانوں کی مد میں وصول کیے اور 6 ہزار سے زائد موٹر سائیکلوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی موٹر سائیکل پر دونوں نمبر پلیٹس لازمی لگائیں اور 4 گھنٹے کے اندر کاغذات متعلقہ تھانے میں جمع کروائیں، بصورت دیگر قانونی کارروائی کی جائے گی۔