روس کا یوکرین پر سب سے بڑا فضائی حملہ، 574 ڈرون اور 40 میزائل داغے دیے

جمعرات 21 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روس نے یوکرین پر حالیہ جنگ میں سب سے بڑا فضائی حملہ کیا ہے، جس سے یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

یوکرینی حکام کے مطابق روس نے گزشتہ شب یوکرین پر مہینوں بعد سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جس میں 574 ڈرون اور 40 میزائل فائر کیے گئے، جس سے ایک شخص ہلاک اور 15 کے قریب افراز زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین پر بڑا فضائی حملہ، یوکرینی ایف 16 جہاز تباہ، پائلٹ بھی ہلاک

دوسری جانب یوکرین کی فضائیہ نے دعویٰ کیا کہ روس کی جانب سے 614 ڈرونز اور میزائل فائر کیے گئے، ان میں سے 577 کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا، تاہم کئی حملے کامیاب بھی ہوئے جن سے ہلاکتیں اور شدید نقصان پیش آیا۔

مغربی شہر لیوو میں ڈرون اور میزائل حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوئے، جبکہ ٹرانس کارپیتھیا ریجن میں امریکی کمپنی پر حملے سے 15 افراد زخمی ہوئے۔ یہ کمپنی گھریلو آلات تیار کرتی ہے اور حکام کے مطابق ایک کروز میزائل نے اس فیکٹری کو نشانہ بنایا، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔

یوکرینی وزیر خارجہ آندری سیبیہا نے کہا کہ ان حملوں نے ثابت کر دیا ہے کہ جنگ ختم کرنے کے لیے مذاکرات کی کوششیں کس قدر اہم ہیں۔ ان کے مطابق روس نے ہائپر سونک، بیلسٹک اور کروز میزائلوں سمیت جدید ہتھیار استعمال کیے۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین کا روس کے ایئربیس پر حملہ، 40 سے زیادہ بمبار طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ

صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بات چیت کے لیے تیار ہیں اور اس مقصد کے لیے سوئٹزرلینڈ، آسٹریا یا استنبول کو ممکنہ مقامات کے طور پر قبول کر سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے ہنگری کے دارالحکومت بڈاپیسٹ کو ناموزوں قرار دیا، کیونکہ وزیراعظم وکٹر اوربان ماسکو کے قریبی سمجھے جاتے ہیں۔

زیلنسکی نے مزید کہا کہ اب تک ماسکو کی طرف سے کسی حقیقی مذاکراتی سنجیدگی کا اشارہ نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی افواج جنوبی محاذ، خاص طور پر زاپوریزیا ریجن میں اپنی موجودگی بڑھا رہی ہیں۔

یہ براہِ راست مذاکرات کی تجویز اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الاسکا میں پوٹن سے ملاقات کی اور بعدازاں واشنگٹن میں زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں سے بات چیت کی۔ ٹرمپ نے پہلے سہ فریقی مذاکرات (خود، پوٹن اور زیلنسکی) کی تجویز دی تھی لیکن بعد میں کہا کہ بہتر ہے زیلنسکی اور پوٹن تنہا ملیں، البتہ ضرورت پڑنے پر وہ شامل ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ پیوٹن ملاقات: امن معاہدے پر پیشرفت، روس یوکرین جنگ بندی کا اعلان نہ ہوسکا

ادھر یوکرین نے جوابی کارروائی میں روس کے روستوف ریجن میں آئل ریفائنری اور زیر قبضہ شہر دونیسک میں روسی ڈرون ڈپو کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp