وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دشمن اس وقت بوکھلاہٹ کا شکار ہوا جب کراچی پورٹ پر حملے میں ناکامی کے بعد اس نے لاہور اور ملتان کی خیالی بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کا ڈرامہ رچایا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا۔ معرکہ حق میں بھارت کے خلاف فتح سے پاکستان کی عزت میں اضافہ ہوا۔
سی پی این ای کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے پاکستان نے بھارت کے خلاف حالیہ جنگ میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ دنیا بھر میں پاکستان کے حوالے سے پیدا ہونے والے شکوک و شبہات اس معرکے کے بعد دور ہوئے اور سبز پاسپورٹ کو نئی عزت و وقار نصیب ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: معرکہ حق میں فتح: فیلڈ مارشل عاصم منیر، ایئر چیف، وفاقی وزرا اور بلاول بھٹو کو قومی اعزازات سے نواز دیا گیا
ان کا کہنا تھا کہ قوم نے متحد ہو کر دشمن کا مقابلہ کیا اور یہ لمحہ ہماری قومی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ جنگ کے آغاز میں سب سے بڑی آزمائش بیانیے کی جنگ تھی۔ دشمن کے پاس وسائل اور لابنگ کی قوت زیادہ تھی مگر پاکستان نے سچائی کے بل بوتے پر فتح حاصل کی۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی جانب سے کاکول میں پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کی پیشکش نے عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو تقویت دی۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزارت اطلاعات نے ایک جدید ڈیجیٹل وار روم قائم کیا جس نے بیانیے کی جنگ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ اس دوران آئی ایس پی آر سے مسلسل رابطہ رہا اور عالمی میڈیا میں پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنائی گئی۔
ان کے مطابق یہ معرکہ فوج، وزارت اطلاعات اور میڈیا نے مل کر لڑا جبکہ دشمن کا میڈیا جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف رہا۔
انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت نے نیشنل سکیورٹی کونسل کے فیصلوں پر عمل کرتے ہوئے دشمن کی تمام چالیں ناکام بنائیں۔ ایئر فورس کے شاہینوں نے دشمن کے طیارے مار گرائے اور بحریہ کے جوان ہر وقت دفاع وطن کے لیے تیار کھڑے رہے کہ اگر تاریخ نے تقاضا کیا تو آپریشن دوارکا کو دوبارہ دہرایا جائے گا۔
عطااللہ تارڑ نے مزید کہاکہ دشمن کے حملے کا جواب پاکستان نے فجر کے وقت بھرپور انداز میں دیا۔ قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی رہی اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں جنگ سے پہلے، جنگ کے دوران اور بعد میں عزت و سرفرازی عطا کی۔
یہ بھی پڑھیں: معرکہ حق کے بعد کشمیریوں کے حوصلے بلند، آزادی کی منزل زیادہ دور نہیں، پیر علی رضا بخاری
ان کا کہنا تھا کہ یوٹیوب چینلز کی بندش کے بعد بھارت میں پاکستانی اشتہارات کی نشریات نے دشمن کو مشکل میں ڈال دیا۔ وزیر اطلاعات نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ وزارت اطلاعات اور اس کے دروازے ہمہ وقت سی پی این ای کے لیے کھلے ہیں۔