امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قریبی ساتھی اور وائٹ ہاؤس کے صدارتی پرسنل آفس کے ڈائریکٹر سرجیو گور کو بھارت میں اگلا امریکی سفیر نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’بھارت سے خوش نہیں ہوں‘، ٹرمپ کا انڈیا پر مزید ٹیرف آئندہ 24 گھنٹوں میں لگانے کا اعلان
گور کو بیک وقت جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کا خصوصی نمائندہ بھی مقرر کیا جائے گا۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر کہا کہ گور اس عہدے کی سینیٹ سے منظوری تک موجودہ ذمہ داریوں پر کام کرتے رہیں گے۔
صدر نے گور کو اپنا قریبی دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی انتخابی مہمات، کتابوں کی اشاعت اور بڑے سپر پیک کے ذریعے ان کی تحریک میں نمایاں کردار ادا کر چکے ہیں۔
ٹرمپ نے لکھا کہ ’دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے خطے کے لیے میرے پاس وہ شخص ہونا ضروری ہے جس پر مجھے مکمل بھروسہ ہو تاکہ وہ میرے ایجنڈے کو آگے بڑھا سکے اور امریکہ کو دوبارہ عظیم بنا سکے‘۔
امریکا-بھارت تعلقات میں تناؤ
امریکا اور بھارت کے درمیان تعلقات اس وقت کشیدہ ہیں کیونکہ ٹرمپ انتظامیہ نے بھارتی مصنوعات پر ٹیکس دگنا کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جو 27 اگست سے نافذ ہوگا۔
ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ بھارت نے روسی تیل کی خریداری میں غیر معمولی اضافہ کیا ہے جو امریکہ کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔
گور کا بیان
سرجیو گور نے اپنی نامزدگی پر ردِعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’یہ میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہوگا کہ میں امریکا کی نمائندگی بھارت میں کر سکوں‘۔
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب واشنگٹن نے اچانک 25 تا 29 اگست تک نئی دہلی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔