علی امین گنڈاپور نے سافٹ ویئر اپڈیٹ ہونے پر آپریشن کی حمایت کردی، اپوزیشن لیڈر کے پی ڈاکٹر عباداللہ

اتوار 24 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا اسمبلی میں صوبے میں امن و امان اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن پر بحث جاری ہے، جس میں تحریک انصاف کھل کر عسکری کارروائیوں کی مخالفت کررہی ہے۔ تاہم اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صبح آپریشن کی سخت مخالفت کی، لیکن شام کو ’سافٹ ویئر اپڈیٹ‘ ہونے کے بعد حمایت میں ویڈیو بیان جاری کردیا۔

ڈاکٹر عباد اللہ نے پشاور میں ’وی نیوز‘ سے خصوصی گفتگو میں صوبے میں دہشتگردی، امن و امان کی صورتحال، عسکری آپریشنز، سیلاب کی تباہ کاریوں اور سیاسی معاملات پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب سے متاثرہ ایسے علاقے موجود ہیں جہاں حکومت آج تک نہیں پہنچی۔

یہ بھی پڑھیں: ایسے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے جس سے عوام کے جان و مال کو خطرہ ہو، وزیر قانون خیبرپختونخوا

اپوزیشن لیڈر نے بتایا کہ سیلاب نے صوبے میں بہت زیادہ تباہی مچائی۔ وہ خود بونیر، شانگلہ سمیت دیگر اضلاع میں گئے جہاں لوگوں کے گھر تباہ ہوئے، قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے۔

’وفاقی حکومت نے سیاست سے بالاتر ہوکر متاثرین کی مدد کی‘

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے سیاست سے بالاتر ہوکر متاثرین کی مدد کی، این ڈی ایم اے نے امدادی سامان اور مشینری فراہم کی، جبکہ وفاقی وزرا کو براہِ راست نگرانی کی ہدایت بھی وزیراعظم نے دی، لیکن صوبائی حکومت صرف دعوؤں تک محدود رہی۔

ڈاکٹر عباد اللہ نے کہاکہ وہ خود ایسے دور افتادہ علاقوں میں گئے جہاں کئی دن بعد بھی کوئی حکومتی ٹیم نہیں پہنچی تھی اور لوگ ریسکیو کے منتظر تھے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ علی امین گنڈاپور کہتے ہیں کہ ہمیں کسی کی مدد کی ضرورت نہیں، لیکن اگلے ہی دن خیرات اکٹھی کرنے کے لیے بینک اکاؤنٹ کھول لیتے ہیں، ان کے قول و فعل میں تضاد ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ریسکیو اور ریلیف کا کام زیادہ تر فلاحی ادارے کررہے ہیں، جبکہ حکومت کا اصل امتحان بحالی کے وقت شروع ہوگا جو ابھی تک شروع نہیں ہوا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ حکومت بحالی کے بجائے اپنے کارکنوں کو نوازنے پر لگ جائے گی۔

’بلین ٹری لگائے نہیں گئے، بلکہ بلین درخت کاٹے گئے ہیں‘

اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات صوبے پر واضح ہیں اور اس میں پچھلے 12 سال سے حکمران رہنے والی پی ٹی آئی کا بڑا کردار ہے۔ عملی اقدامات نہ ہونے کے باعث جنگلات کی کٹائی جاری رہی جو سیلاب آنے کی بڑی وجہ ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر اجلاس میں گفتگو کے دوران ٹمبر مافیا کا سرغنہ بھی حکومتی وزیروں کے ساتھ کھڑا تھا۔

’وزیراعلیٰ کا سافٹ ویئر اپڈیٹ ہوا‘

ڈاکٹر عباد اللہ نے مزید کہاکہ صوبائی وزرا آپریشن کی مخالفت کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صبح باجوڑ آپریشن کے خلاف بیان دیا کہ کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، لیکن شام کو سافٹ ویئر اپڈیٹ ہونے کے بعد حمایت میں ویڈیو جاری کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر ہے اور اس کی ذمہ داری بھی پی ٹی آئی پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ دہشتگردوں کو واپس لانے اور آبادکاری کا منصوبہ عمران خان کا تھا اور اب وہی لوگ اس پر احتجاج کررہے ہیں۔

ڈاکٹر عباد اللہ نے مزید دعویٰ کیاکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور خود دہشتگردوں کو بھتہ دیتے رہے ہیں اور یہ بات انہوں نے خود ایپکس کمیٹی میں تسلیم کی۔

ان کے مطابق جب علی امین وزیراعلیٰ بنے تو سب سے پہلے طالبان نے انہیں مبارکباد دی اور کہاکہ ان کا اپنا بندہ وزیراعلیٰ بن گیا ہے، یہ خط ان کے پاس آج بھی موجود ہے۔

’حکومتی اراکین اپوزیشن کو ووٹ دیتے ہیں، عدم اعتماد آئے گی تو بھی مل جائے گا‘

اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ حالیہ سینیٹ انتخابات میں بھی حکومتی اراکین نے بغیر کہے اپوزیشن کو ووٹ دیے۔ اسمبلی میں حکومت کے پاس 93 اراکین ہیں لیکن الیکشن میں یہ تعداد صرف 85 رہ گئی، جبکہ اپوزیشن کے 2 اراکین ملک سے باہر اور 2 ووٹ مسترد ہونے کے باوجود ان کے 53 ووٹ برقرار رہے۔

یہ بھی پڑھیں: شرپسند عناصر کے خلاف حکومت اور فوج کارروائی کریں گے، گورنر خیبرپختونخوا

ڈاکٹر عباداللہ نے کہاکہ انہوں نے خود کبھی تحریکِ عدم اعتماد لانے پر بات نہیں کی، لیکن اگر رابطہ کریں تو حکومتی اراکین ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp