پولیس نے انصاف ہاؤس سکھر کو سیل کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 60 سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
پی ٹی آئی سندھ کے میڈیا سیل کے جاری کردہ بیان کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری مبین جتوئی نے پولیس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اس طرح دفاتر پر دھاوے بول رہی ہے جیسے ہم کوئی کالعدم تنظیم ہوں۔
مبین جتوئی کا کہنا تھا کہ سندھ بھر سے پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی نے پارٹی دفاتر پر حملوں کی غلط روایت کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کو متنبہ کیا کہ وہ جو آج بو رہی ہے وہی کاٹے گی۔
سندھ پولیس پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پولیس کا ادارہ بھی پی ڈی ایم کا حصہ ہے اور وہ پولیس اپنے فرائض پورے کرنے کی بجائے پیپلز پارٹی کا عسکری ونگ بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ٹی آئی کے خلاف مسلسل انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں۔
مبین جتوئی نے کہا کہ بے گناہ اور نہتے کارکنان کو گرفتار کر کے دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جارہے ہیں لیکن پارٹی اپنے کارکنان کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور اسے عدالتوں سے بھی انصاف کی امید ہے۔














