بھارتی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار بلے باز چتیشور پجارا نے آج بروز اتوار ہر طرز کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔ پجارا طویل عرصے سے ٹیم انڈیا کی ٹیسٹ اسکواڈ میں جگہ بنانے میں ناکام رہے تھے اور بی سی سی آئی (BCCI) نے مسلسل نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینا شروع کر دیا تھا۔
پجارا نے اپنے کیریئر کے دوران بھارت کے لیے شاندار خدمات انجام دیں۔ انہیں بھارت کے سب سے بڑے ٹیسٹ بیٹسمینوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے آخری ٹیسٹ میچ 2023 میں آسٹریلیا کے خلاف کیننگٹن اوول میں کھیلا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا، حالانکہ آسٹریلیا کے 2025 کے دورے سے قبل ان کی واپسی کی افواہیں بھی گردش کر رہی تھیں تاہم سلیکٹرز نے کم تجربہ کار کھلاڑیوں پر اعتماد کیا۔
بھارت کی مایوس کن ٹیسٹ کارکردگی کے بعد ویرات کوہلی، روہت شرما اور روی چندرن ایشون جیسے سینئر کھلاڑی بھی فارمیٹ کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔ ایسے میں پجارا کے لیے واپسی کے امکانات نہ ہونے کے برابر رہ گئے، چنانچہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا۔
Wearing the Indian jersey, singing the anthem, and trying my best each time I stepped on the field – it’s impossible to put into words what it truly meant. But as they say, all good things must come to an end, and with immense gratitude I have decided to retire from all forms of… pic.twitter.com/p8yOd5tFyT
— Cheteshwar Pujara (@cheteshwar1) August 24, 2025
پجارا کا جذباتی بیان
پجارا نے انسٹاگرام پر اپنے جذباتی پیغام میں لکھا:
’بھارتی جرسی پہننا، قومی ترانہ گانا اور ہر بار میدان میں اپنی بھرپور کوشش کرنا – ان لمحات کو الفاظ میں بیان کرنا ناممکن ہے۔ لیکن جیسا کہ کہا جاتا ہے، ہر اچھی چیز کا ایک اختتام ہوتا ہے۔ اسی شکر گزاری کے ساتھ میں بھارتی کرکٹ کے تمام فارمیٹس سے ریٹائر ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ آپ سب کی محبت اور تعاون کے لیے شکریہ۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں، کوچز اور ان تمام افراد کے شکر گزار رہیں گے جنہوں نے ان کے کریئر کے دوران ان کی مدد کی۔
پجارا کا مکمل پیغام
’راجکوٹ جیسے چھوٹے شہر سے تعلق رکھنے والے ایک بچے کی حیثیت سے میں نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر خواب دیکھے کہ ایک دن بھارت کی نمائندگی کروں گا۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ یہ کھیل مجھے اتنا کچھ دے گا – انمول مواقع، تجربات، محبت اور سب سے بڑھ کر اپنے صوبے اور ملک کی نمائندگی کا موقع۔‘
’میں بی سی سی آئی اور سوراشٹرا کرکٹ ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میرے کیریئر کے دوران تعاون فراہم کیا۔ میں ان ٹیموں، فرنچائزز اور کاؤنٹی کلبز کا بھی شکر گزار ہوں جن کی نمائندگی کا مجھے اعزاز حاصل ہوا۔‘
’میں اپنے کوچز، مینٹورز اور روحانی رہنما کا مقروض ہوں جنہوں نے میری رہنمائی کی۔‘
’اپنے ساتھی کھلاڑیوں، سپورٹ اسٹاف، نیٹ باؤلرز، اینالسٹس، امپائرز، گراؤنڈ اسٹاف اور میڈیا کا بھی شکریہ جنہوں نے پس پردہ رہ کر اس کھیل کو ممکن بنایا۔‘
’اسپورٹرز اور شائقین کی محبت ہمیشہ میرے ساتھ رہی۔ دنیا کے جس بھی میدان میں کھیلا، ان کی توانائی اور جذبات نے میرا حوصلہ بڑھایا۔‘
’میرا سب سے بڑا سہارا میری فیملی رہی – میرے والدین، اہلیہ پوجا، بیٹی آدتی، سسرالی اور خاندان کے دیگر افراد۔ ان کی قربانیوں اور محبت کے بغیر یہ سفر ممکن نہ تھا۔ اب میں زندگی کے اگلے مرحلے میں ان کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا خواہاں ہوں۔‘
پجارا کا کیریئر
پجارا نے بھارت کے لیے 103 ٹیسٹ میچز کھیلے۔
وہ طویل اننگز کھیلنے اور مستحکم بیٹنگ کے باعث بھارت کی ٹیسٹ کرکٹ کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے تھے۔
ان کے نام کئی یادگار اننگز ہیں، خصوصاً آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں ان کی شاندار کارکردگی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
چتیشور پجارا کے ریٹائرمنٹ کے بعد بھارتی ٹیسٹ کرکٹ کا ایک سنہری باب ختم ہو گیا ہے۔ انہیں کرکٹ کی تاریخ میں ہمیشہ ایک مزاحمتی اور محنتی بلے باز کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔