پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آج کا جو فیصلہ آیا اس کی آڈیو پہلے ہی سامنے آ چکی تھی، سب انجینئرڈ اور پہلے سے طے شدہ فیصلےہیں، عدالت خود کنفیوژ ہے، عدالت بتائےعمران گرفتار ہے یا رہا ہے؟
عدالتی فیصلے کے بعد امیر جمعیت علمائے اسلام کی سربراہی میں جے یو آئی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں جماعت کی سینئر قیادت شریک ہوئی۔
اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کی وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات سے متعلق پارٹی قیادت کو آگاہ کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے اجلاس میں سپریم کورٹ کی سماعت اور فیصلے سے متعلق سخت فیصلے لینے کا اظہار کیا۔ جبکہ آئندہ چند روز میں احتجاجی حکمت عملی طے کی گئی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ آج سپریم کورٹ نےعمران خان کی سہولت کاری کی، ہم نےاجلاس طلب کر کے فوری ردعمل دیاہے، کل پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بھی طلب کیاجارہاہے، عدالت نے تمام جرائم دیکھتے ہوئے بھی عمران کو سہولت کاری دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے غنڈوں نے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو)، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا، عدالت نے ان غنڈوں کے لیڈر کو کہا آپ کے آنے سے خوشی ہوئی، 2 روزمیں قومی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، چاہیے تو یہ تھا ان کے خلاف بغاوت اور غداری کا مقدمہ کیا جاتا، پی ٹی آئی نے وہ کیا جو بھارت نہ کر سکا۔
امیر جمعیت علمائے اسلام ف کا کہنا تھا کہ آج کا جو فیصلہ آیااس کی آڈیو پہلے ہی سامنے آ چکی تھی، عدالت خود کنفیوز ہے، عدالت بتائے عمران خان گرفتار ہے یا رہا ہے؟ 25 مئی کو اسلام آباد آنے کی بھی سہولت فراہم کی گئی تھی۔آج پھر عمران کو سہولت کاری فراہم کی جا رہی ہے، ان کو سیاست کرنی ہی نہیں آتی،یہ دودن کی مار کے لوگ ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سب انجینئرڈ اور پہلے سے طے شدہ فیصلےہیں، ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اترتے ہیں، ہم عمران خان سے کس چیز پرمذاکرات کریں ؟ عمران اس قابل ہیں کہ ان سےمذاکرات کئےجائیں؟