شریف فیملی کے بڑوں کی مری کے علاقے چھانگلہ گلی میں غیر معمولی اہم بیٹھک ہوئی جس میں سیاسی و آئینی امور کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں آنے والے بدترین سیلاب کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شریف کو کالا باغ ڈیم بنانے کی کوشش پر سیاست کی نذر کردیا گیا، سعد رفیق
اجلاس میں نئے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر سمیت اہم آئینی عہدوں پر تعیناتیوں کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو ہدایت کی کہ وہ سیاسی و آئینی معاملات پر اتحادی جماعتوں سے رابطے اور مشاورت کا عمل جاری رکھیں۔
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے پارٹی قائد کو سیلاب کی تازہ صورتحال، جاری امدادی سرگرمیوں اور متاثرین کی بحالی کے اقدامات پر بریفنگ دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سیلابی تباہ کاریوں پر گہری تشویش اور افسوس کا اظہار کیا۔
اجلاس میں پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں فلڈ ایمرجنسی کے نفاذ، انتظامی مشینری کی چھٹیاں بند کرنے اور افسران و عملے کی گراؤنڈ پر موجودگی یقینی بنانے پر بھی غور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:سر زمین پنجاب بیش بہا قدرتی خزانوں سے مالامال، دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں، مریم نواز
پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ہدایت دی کہ وہ سرکاری مصروفیات محدود کریں اور تمام تر توجہ سیلابی تباہ کاریوں سے نمٹنے پر مرکوز رکھیں۔
انہوں نے دونوں رہنماؤں کو ہدایت دی کہ کے پی اور پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں عوام کے جان و مال کی حفاظت اور امدادی آپریشن کی خود نگرانی کریں۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ سیلابی علاقوں میں جاری ریلیف آپریشن کے ساتھ ہونے والے جانی و مالی نقصانات کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے اور اس کے مطابق وفاق اور پنجاب کی حکومتیں الگ الگ نقصانات کا ازالہ کریں گی۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے وفاقی و صوبائی وزراء اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو فوری طور پر اپنے حلقوں میں پہنچنے اور امدادی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینے کی ہدایت بھی جاری کر دی ہے۔
اجلاس کے آخر میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پارٹی قائد اور وزیراعظم کو اپنے حالیہ جاپان دورے اور اس دوران طے پانے والے معاہدوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
مریم نواز اس میٹنگ میں شرکت کے لیے گزشتہ شب جاپان سے براہ راست مری پہنچی تھیں، جہاں نواز شریف پہلے ہی مقیم تھے۔