راجستھان کے اودے پور ضلع کی تحصیل جھاڈول میں ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا جہاں 55 سالہ ریکھا کلبیلیا نے اپنے 17ویں بچے کو کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں جنم دیا، اس موقع پر ان کے رشتہ دار، عزیز اور حتیٰ کہ نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں بھی اسپتال پہنچے۔
ریکھا اور ان کے شوہر کاوارا رام کلبیلیا گاؤں لیلاواس کے رہائشی ہیں، شادی کے بعد اب تک ان کے ہاں 17 بچے پیدا ہوئے جن میں سے 5 بچے پیدائش کے کچھ ہی عرصے بعد وفات پا گئے، جبکہ 7 بیٹوں اور 5 بیٹیوں سمیت 12 بچے زندہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:دنیا میں زچگی کی اموات میں اضافہ، وجوہات کیا ہیں؟
کاوارا رام کے مطابق، 2 بیٹے اور 3 بیٹیاں شادی شدہ ہیں اور ان کے اپنے بھی بچے ہیں, یوں ریکھا اپنے سب سے چھوٹے بچے کی پیدائش سے قبل کئی بار دادی اور نانی بن چکی تھیں۔
تاہم اس بڑے کنبے کے باوجود خاندان کی مالی حالت نہایت کمزور ہے، کاوارا رام کباڑ کا کام کرتے ہیں جنہیں بیٹیوں کی شادیاں کرنے کے لیے سود پر قرض لینا پڑا، ان کے خاندان کا کوئی فرد کبھی اسکول نہیں گیا۔
مزید پڑھیں: افریقہ میں زچگی کے دوران خواتین کی اموات، اقوام متحدہ کے چونکا دینے والے اعداد و شمار
بچے کی پیدائش کی نگرانی کرنے والی ڈاکٹر روشن درانگی نے بتایا کہ ابتدا میں ریکھا نے یہ ظاہر کیا تھا کہ یہ ان کی چوتھی ڈیلیوری ہے، بعد میں معلوم ہوا کہ وہ پہلے ہی 16 بچے جنم دے چکی ہیں جن میں سے 5 وفات پا چکے ہیں۔
ڈاکٹر نے کہا کہ اتنی زیادہ زچگیوں کے بعد رحم کمزور ہوجاتا ہے اور زیادہ خون بہنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جس سے ماں کی جان کو بھی خطرہ ہوسکتا تھا، مگر خوش قسمتی سے یہ ڈیلیوری بخیروعافیت مکمل ہوئی۔