ایک طویل المدتی تحقیق نے انکشاف کیا ہے کہ ہجرت کرنے والے فلیمنگو ان پرندوں کے مقابلے میں کم رفتار سے بڑھاپے کی طرف بڑھتے ہیں جو اپنی پوری زندگی ایک ہی جگہ گزارتے ہیں۔ یہ مطالعہ فرانس کے جنوبی علاقے کامارگ میں ٹور دو ولاٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے 40 برس سے زائد عرصے تک جاری مانیٹرنگ پروگرام کے تحت کیا۔
گلابی فلیمنگو (Phoenicopterus roseus) میں 2 رویے پائے جاتے ہیں: کچھ پرندے کامارگ میں ہی رہتے ہیں، جبکہ دوسرے سردیوں میں اٹلی، اسپین یا شمالی افریقہ ہجرت کرتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق رہائشی پرندے جوانی میں زیادہ شرحِ بقا اور تولیدی کامیابی حاصل کرتے ہیں لیکن بعد کی زندگی میں تیزی سے بڑھاپے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان میں بڑھاپا اوسطاً 40 فیصد تیز ہوتا ہے اور اس کا آغاز تقریباً 20.4 سال میں ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: صحتمند بڑھاپے کے لیے درمیانی عمر میں کیا کھائیں؟
اس کے برعکس ہجرت کرنے والے پرندے جوانی میں زیادہ خطرات اور شرحِ اموات کا سامنا کرتے ہیں مگر جو زندہ رہ جاتے ہیں وہ بڑھاپے کی طرف دھیمے انداز میں بڑھتے ہیں۔ ان میں بڑھاپے کا آغاز اوسطاً 21.9 سال میں ہوتا ہے۔
محقق سبیسٹیان روکس کے مطابق رہائشی پرندے جوانی میں بھرپور کارکردگی دکھاتے ہیں مگر اس کا خمیازہ بڑھاپے میں بھگتنا پڑتا ہے۔ مہاجر پرندے دیر سے اور آہستہ بوڑھے ہوتے ہیں۔
1977 سے جاری فلیمنگو رنگنگ پروگرام آج بھی پرندوں کی شناخت ممکن بناتا ہے اور عمر رسیدگی کے راز سمجھنے میں قیمتی ڈیٹا فراہم کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ تحقیق اس بڑے حیاتیاتی سوال کے جواب میں مدد دے سکتی ہے: ہم کیوں اور کیسے مرتے ہیں؟