ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے ملازم پر ڈیٹا فروخت کرنے کا کیس، چیف جسٹس کے اہم ریمارکس

جمعرات 4 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ میں نجی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے ملازم کامران صدیقی پر مبینہ طور پر اسپین کے سفارتکاروں کو صارفین کا ڈیٹا فروخت کرنے کے الزام کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ملزم کی درخواستِ ضمانت پر کیس کی کارروائی کی۔

سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل سے کسی قسم کی ریکوری نہیں ہوئی۔ تاہم ایڈیشنل اٹارنی جنرل راجا شفقت نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی ایک غیر ملکی سفارتکار کے ساتھ گفتگو ریکارڈ پر موجود ہے، جس میں ڈیٹا اور سی ڈی آر فروخت کرنے کا ذکر ہے۔

مزید پڑھیں: تحریک تحفظِ آئین پاکستان نے سپریم کورٹ کو سیاسی ’کرائم سین‘ قرار دیدیا

ایڈیشنل اٹارنی جنرل راجا شفقت کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی کا کوئی بھی ملازم اس نوعیت کا ڈیٹا فروخت کرنے کا مجاز نہیں ہوتا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں ریکارڈ پر ایسے شواہد موجود ہیں جن کا ملزم کے ساتھ تعلق بنتا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ عدالت ضمانت کے کیس میں ایسی کوئی آبزرویشن نہیں دے سکتی جس سے ٹرائل پر اثر پڑے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ تاحال چالان کیوں پیش نہیں کیا گیا اور استغاثہ کو ہدایت کی کہ جلد از جلد چالان جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ