وزیراعظم شہبازشریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ حنیف عباسی کو اسمبلی میں خواجہ آصف سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے تھی، جو بھی غلط فہمی ہے آپس میں بیٹھ کر دور کریں۔
وی نیوز سے گفتگو کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ سے سوال کیا گیا کہ خواجہ آصف کس وجہ سے حکومت پر تنقید کررہے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ خواجہ آصف ہمارے سینیئر دوست ہیں، حنیف عباسی کو جو غلط فہمی ہوئی ہے وہ بیٹھ کے دور کرلی جائے گی، حنیف عباسی نے جو اسمبلی میں بات کی وہ انہیں خواجہ آصف کے ساتھ بیٹھ کے کرنی چاہیے تھی، ہم حنیف عباسی کی خواجہ آصف سے صلح کروا دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سروسز چیف کو ایکسٹینشن نہیں ملنی چاہیے، رانا ثنااللہ نے ن لیگ اور نواز شریف کا واضح مؤقف بیان کردیا
آپ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے تسلسل کے حوالے سے بات کی تو یہ کتنا تسلسل ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ تسلسل کسی شخصیت یا عہدے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ موجودہ نظام اور حکومت کا تسلسل پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔
فیلڈمارشل عاصم منیر کا تسلسل 2030 اور اس سے بھی آگے تک ہوسکتا ہے ، اس نظام کا تسلسل پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے بہت ضروری ہے، رانا ثنا اللہ@arifawan779 pic.twitter.com/u9ZbblJEOQ
— WE News (@WENewsPk) September 4, 2025
رانا ثنااللہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہوئی ہے، معرکہ حق کے بعد پوری دنیا میں پاکستان کے تعلقات بہتر ہوئے ہیں، تو یہ تسلسل ملک و قوم کے لیے ضروری ہے، اسے جاری رہنا چاہیے۔
یہ تسلسل کتنے عرصے تک جاری رہ سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس تسلسل کے لیے مدت کا تعین نہیں ہونا چاہیے، یہ جاری رہنا چاہیے، یہ تسلسل 2030 سے آگے بھی جاری رہنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی وجہ سے پاکستانی دنیا بھر میں سر اٹھا کر چل رہے ہیں، حنیف عباسی
یاد رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں ورلڈ بینک کے تعاون سے بننے والے ترقیاتی منصوبے کے ناقص معیار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا کہا تھا کہ اربوں روپے کے اخراجات کے باوجود سڑکوں پر بڑے بڑے گڑھے منصوبے کی اصل حقیقت ظاہر کررہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا تھا کہ منصوبے کا ٹھیکیدار انتہائی بااثر ہے اور پارلیمنٹ کا رکن بھی ہے، جس کے باعث اس کا احتساب ہونا مشکل دکھائی دیتا ہے۔
اس سے قبل خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سڑکوں اور پلوں کی تعمیر میں بدعنوانی اس حد تک ہوتی ہے کہ وہ ایک ہی بارش کے بعد تباہ ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رزقِ حلال کی اہمیت ختم ہو گئی ہے اور حکومت کے ترقیاتی منصوبوں پر مختص رقم کا صرف 15 سے 20 فیصد استعمال ہوتا ہے، باقی سب کرپشن کی نذر ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف کے وزارت سے مستعفی ہونے کی خبریں، وزیر دفاع خود بول پڑے
’یہ سلسلہ گزشتہ 40 برسوں سے جاری ہے کہ بجٹ میں جو رقم مختص ہوتی ہے اس کا بہت چھوٹا حصہ خرچ ہوتا ہے اور نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ سڑکیں اور پل بار بار ٹوٹتے ہیں،ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے کہ عوام کا پیسہ کب پوری طرح ان کی فلاح پر خرچ ہوگا۔‘
خواجہ آصف کے بیانات پر وفاقی وزیرریلوے حنیف عباسی نے کڑی تنقید کی، حنیف عباسی نے کہا کہ حکومتی بینچوں پر بیٹھ کر اپوزیشن جیسی باتیں زیب نہیں دیتیں۔
حنیف عباسی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حنیف عباسی نے خواجہ آصف کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بیوروکریسی کو نشانہ بنانے کا ایک شوق سا بن گیا ہے، اپنی شہرت کے لیے اپنے ہی ایوان پر الزام تراشی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک طرف نظام کو ہائبرڈ کہا جاتا ہے اور دوسری طرف اسی نظام کا حصہ بن کر اس پر تنقید کی جاتی ہے۔ اگر یہی طرزِ عمل اپنانا ہے تو حکومت میں بیٹھنے کے بجائے بہتر ہے کہ اپوزیشن میں چلے جائیں کیونکہ حکومتی بینچوں پر بیٹھ کر اپوزیشن جیسی باتیں زیب نہیں دیتیں۔