نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ چلتے تو مدت پوری کرتے، خواجہ آصف

جمعرات 4 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنے پچھلے دورِ حکومت میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ چلتے تو مدت پوری کرتے۔

نجی ٹی وی پروگرام میں وزیر دفاع خواجہ آصف سے سوال کیا گیا کہ بار بار تسلسل کی بات ہو رہی ہے، آپ مری کی میٹنگ میں موجود تھے، کس تسلسل کی بات ہو رہی ہے؟ اس سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ مری میٹنگ میں کوئی ایسی بات نہیں ہوئی، یہ محض کسی ذہن کی اختراع ہے جو میٹنگ میں موجود بھی نہیں تھا، یہ بات صرف میڈیا کی ایجاد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خواجہ آصف سیالکوٹ میں سڑک کی ناقص تعمیر پر بول پڑے، شدید تحفظات کا اظہار

خواجہ آصف نے کہا کہ مری میٹنگ میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی۔ ہم نے اس میٹنگ میں ملک کی موجودہ صورتحال پر غور کیا، سیلاب پر بات کی، سیلاب ایک قومی المیے کی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے، ہمارے ایجنڈے میں ضمنی الیکشن تھے جو آج ملتوی ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین میں ہماری موجودگی بہت اچھی رہی، وزیراعظم شہباز شریف اور جنرل عاصم منیر وہاں موجود تھے، دوسرے ملکوں کے لوگ جس طرح وزیراعظم سے ملے ہیں، ان کو خوب پذیرائی ملی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب کیا کیا جائے کہ میڈیا یہ ڈسکشن کرے کہ ان کو اگلی صفوں میں کیوں کھڑا کیا گیا، یہ بات کی جا رہی تھی کہ شہباز شریف نے کپڑے کون سے پہنے ہوئے تھے، کھڑے کہاں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: حنیف عباسی کو اسمبلی میں خواجہ آصف سے متعلق بات نہیں کرنی چاہیے تھی، رانا ثنااللہ

کیا نواز شریف موجودہ نظام سے خوش ہیں کہ اسی طرح چلتا رہے معاملہ؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف مطمئن ہیں کہ چیزیں درست سمت جا رہی ہیں، “ووٹ کو عزت دو” والی بات گزر گئی ہے، وہ اب 5 سال کے بعد جب الیکشن ہوں گے تو آئے گی۔ اس وقت ہم گورننس یا سیاسی اسٹریٹجی کی بات کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹے۔ بندے کے نظریات کو عملی شکل دینے کا ایک خاص وقت ہوتا ہے لیکن آپ اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ اگر ایک چیز کامیابی سے چل رہی ہے تو آپ دوسری چیز کو تھوڑی دیر کے لیے پیچھے کر سکتے ہیں۔ جیسے ابھی اچھی صورتحال ہے، جنگ میں کامیابی مل رہی ہے، معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کے تیسرے دورِ حکومت میں جس طرح تیزی سے ہماری ڈیولپمنٹ ہو رہی تھی، سی پیک چل رہا تھا، سڑکیں بن رہی تھیں، معیشت درست سمت جا رہی تھی، ایکسچینج ریٹ مستحکم تھا، اگر اس وقت نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ چلتے رہتے تو 5 سال وہ بھی پورے کر لیتے اور آج پاکستان کی صورتحال بہت مختلف ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف سے وزیر دفاع خواجہ آصف کی اہم ملاقات

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہمارا ہدف ملکی استحکام ہے، چاہے وہ بھارت سے متعلق ہو یا معیشت سے، ہماری ایک سمت متعین ہو چکی ہے اور ہم نے اسی سمت پر چلنا ہے۔ ہم ماضی کی طرح اس سمت سے ڈسٹرکٹ (distract) نہیں ہونا چاہتے۔

حنیف عباسی کی جانب سے خود پر تنقید سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ہائبرڈ نظام سے متعلق میں ہمیشہ بات کرتا ہوں۔ ہائبرڈ نظام اب قابلِ فہم بات ہے۔ اگر وزیراعظم مجھے شٹ اپ کال دے دیں تو میں خاموش ہو جاؤں گا۔

کیا آپ کی مریم نواز سے نہیں بن رہی؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: “مریم نواز میرے لیڈر کی بیٹی ہے، میری بیٹی ہے، وہ ہماری پارٹی کا مستقبل ہے، ان کو والد اور چچا گروم کر رہے ہیں، وہ بہت اچھا کام کر رہی ہیں۔ میرے ان سے کوئی اختلاف نہیں ہیں، مجھے ہنسی آتی ہے جب ایسی باتیں ہوتی ہیں۔”

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp