چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ کبھی معافی والے موضوع پر گفتگو نہیں ہوئی ہے، نہ کبھی عمران خان نے اس موضوع پر بات کی، نہ کبھی میں نے معافی والی بات کا تذکرہ کیا ہے۔ عمران خان کا جو بھی فیصلہ ہوتا ہے وہی سب کو قبول ہوتا ہے۔
موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، عمران خان نے کبھی معافی کی بات نہیں کی، تمام مقدمات سیاسی ہیں، رہائی آئین و قانون کے مطابق ممکن ہے۔
عمر ایوب ہی اپوزیشن لیڈر ہیں، سیلاب پر سیاست بند ہونی چاہیے، مران خان کا جو بھی فیصلہ ہوتا ہے وہی سب کو قبول ہوتا ہے! بیرسٹر… pic.twitter.com/5YoKXbwmaG— WE News (@WENewsPk) September 5, 2025
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
وی ایکسکلوسیِو میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے 4 ارکان قومی اسمبلی اس وقت ملک سے باہر ہیں، اس وجہ سے ان کے استعفے نہیں پہنچے، البتہ باقیوں کے استعفے پہنچ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمر ایوب اس وقت بھی لیڈر آف اپوزیشن ہیں، ابھی اپیل دائر کی ہوئی ہے، ہمارا مؤقف ہے کہ عمر ایوب کی بطور اپوزیشن لیڈر رکنیت بحال ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے لیے علی امین گنڈاپور کے مؤقف کی حمایت کردی
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے،عمران خان کی رہائی آئین اور قانون کے مطابق ہو گی۔ عمران خان کے تمام کیسز سیاسی مقدمات ہیں، آزاد عدلیہ ہو اور عمران خان کے کیسز زیرِ سماعت ہوں تو عمران خان کی رہائی ہوجائے گی۔
محمود خان اچکزئی کے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کے حوالے سے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان کا جو بھی فیصلہ ہو، اس کو تمام قیادت کھلے دل سے قبول کرتی ہے۔ جہاں تک اپوزیشن لیڈر کی بات ہے تو ابھی اس معاملے پر حکمِ امتناع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر کا 9 مئی پر معافی سے متعلق بیان، پی ٹی آئی کا وضاحتی ردعمل سامنے آگیا
انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ عمر ایوب اب بھی اپوزیشن لیڈر ہیں اور حکمِ امتناع کے فیصلے کے بعد عمر ایوب کی بطور اپوزیشن لیڈر رکنیت بحال ہو جائے گی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیلاب پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ ملک میں آنے والے سیلاب سے 38 لاکھ لوگ متاثر ہوئے، 4 ہزار دیہات زیرآب آ گئے، لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے۔ اس وقت لوگوں کی مدد کی ضرورت ہے۔ اس وقت چاہیے کہ ہر طریقے سے ہم لوگ پاکستانیوں کی مدد کریں اور سیلاب پر سیاست نہ کریں۔