سرینگر کی حضرت بل درگاہ کی تختی پر اشوکا کا نشان لگانے پر تنازع شدت اختیار کر گیا

ہفتہ 6 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہر سرینگر کی مشہور و معروف درگاہ حضرت بل میں حالیہ دنوں کی گئی تزئین و آرائش کے بعد لگائی گئی تختی پر اشوکا  کی کندہ کاری کی گئی جسے توڑنے پر وادی میں شدید تنازع کھڑا ہوگیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں چند افراد کو تختی پر کندہ اشوکا کے نشان کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مقامی عوام اور مذہبی رہنماؤں نے اس اقدام پر سخت اعتراض کیا کہ مسلمانوں کے کسی مذہبی مقام کے اندر اس قسم کی تصاویر یا اشکال کی نمائش اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ

حضرت بل درگاہ، جہاں روایت کے مطابق نبی اکرم ﷺ کا موئے مبارک محفوظ ہے، کے عقیدت مندوں نے اس اقدام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر وقف بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ اس نے مقدس مقام کے اندر قومی نشان کندہ کر کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا۔

یہ تختی وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی جانب سے افتتاح کے موقع پر لگائی گئی تھی جو عوامی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے فوری ردعمل کے بعد تنازع کی زد میں آ گئی۔

جمعہ کے روز کچھ افراد نے تختی توڑ کر اس پر کندہ قومی نشان کو ہٹا دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس واقعے کی مذمت کی جبکہ نیشنل کانفرنس (این سی) نے تختی پر قومی نشان لگانے کو عوام کے مذہبی جذبات پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی