ویسٹ انڈیز کے اسٹار بلے باز اور ’یونیورس باس‘ کرس گیل نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے آئی پی ایل کیریئر کے دوران بھارت کی پنجاب کنگز (سابقہ کنگز الیون پنجاب) کی ٹیم نے ان کے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیا جس نے انہیں شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا کر دیا۔
کرس گیل، جو 2018 سے 2021 تک پنجاب کنگز کا حصہ رہے اور اوپننگ بیٹر کے طور پر کھیلے، کا کہنا ہے کہ فرنچائز نے انہیں وہ عزت نہیں دی جس کے وہ مستحق تھے۔ گیل نے ٹیم کے لیے 41 میچوں میں 1,304 رنز بنائے، جن میں ایک سنچری اور 11 نصف سنچریاں شامل تھیں، جبکہ ان کا بہترین اسکور 104 ناٹ آؤٹ رہا۔ اس کے باوجود ان کی یادیں اس فرنچائز کے ساتھ تلخ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے فاسٹ باؤلر کاگیسو ربادا کے آئی پی ایل سے باہر ہونے کی وجہ سامنے آگئی
گیل نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا آئی پی ایل پنجاب کے ساتھ قبل از وقت ختم ہو گیا۔ انہیں کنگز الیون میں بے عزت کیا گیا۔ بطور سینئر پلیئر، جس نے لیگ کے لیے بہت کچھ کیا، انہیں لگتا تھا کہ ان کا صحیح احترام نہیں کیا گیا۔ پہلی بار زندگی میں انہیں لگا جیسے وہ ڈپریشن میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایک موقع پر انیل کمبلے سے بات کرتے ہوئے رو پڑے تھے کیونکہ وہ بہت دکھی تھے۔ انہیں ان پر اور فرنچائز کے انتظامی معاملات پر مایوسی ہوئی۔
کرس گیل نے مزید بتایا کہ اس دوران ٹیم کے سابق کپتان کے ایل راہول نے انہیں فون کر کے یقین دلایا کہ وہ اگلا میچ کھیلیں گے، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے سیکیورٹی خدشات، کونسے غیر ملکی کھلاڑی آئی پی ایل کھیلنے بھارت نہیں جارہے؟
’کے ایل راہول نے مجھے فون کر کے کہا، ’کرس! رکو، تم اگلا میچ کھیل رہے ہو۔‘ لیکن میں نے بس کہا، ’میں تمہارے لیے نیک خواہشات ہی کا اظہار کرسکتا ہوں‘ اور اپنا سامان پیک کر کے ٹیم چھوڑ دی۔‘
گیل کا کہنا ہے کہ اگرچہ انہوں نے آئی پی ایل میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور رائل چیلنجرز بنگلورو کے لیے بھی کھیلا، لیکن پنجاب کنگز کے خلاف انہوں نے سب سے زیادہ رنز بنائے۔ اپنے کیریئر میں گیل نے اس ٹیم کے خلاف صرف 16 اننگز میں 797 رنز اسکور کیے۔














