وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرصدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیلابی صورتحال کے باعث گندم کی غیر قانونی ذخیرہ اندوزی کے مسئلے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے بھر میں گندم کا اسٹاک ڈیکلئر کرنے کے لیے 3 دن کی مہلت دی جائے گی، جس کے بعد غیر قانونی طور پر گندم ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ گندم کا سٹاک رضاکارانہ طور پر ظاہر کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی تاہم جو عناصر صورتحال کا فائدہ اٹھا کر مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر پابندی
ان کا کہنا تھا کہ عوامی مفاد کے تحفظ کے لیے حکومت کو اپنی طاقت دکھانا ہوگی۔
مریم نواز شریف نے ہدایت کی کہ صوبہ بھر میں گندم اور آٹے کے نرخ مستحکم رکھنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، ہر دکان پر سرکاری نرخ نامہ نمایاں طور پر آویزاں کیا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، گندم چوری کیس کے ملزمان کو ضمانت نہ مل سکی
انہوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی اور متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ تمام وسائل استعمال کرتے ہوئے گندم کے غیر قانونی اسٹاک کی نشاندہی کریں اور اس کی درست رپورٹ پیش کریں۔
خانیوال میں سیلاب کے دوران گندم ضائع ہونے پر وزیراعلیٰ نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور بروقت گندم محفوظ مقامات پر منتقل نہ کرنے پر ڈی جی فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو عہدے سے ہٹا دیا جبکہ خانیوال کے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر سمیت تمام متعلقہ عملے کو بھی معطل کردیا گیا۔