سیلاب متاثرہ شہری اللہ دتہ نے زندگی کی نئی شروعات کرلی جس سے وہ اپنے دوبارہ کھڑے ہونے کے علاوہ دوسروں کی آسانی کا بھی سبب بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کے بجلی بلوں پر بڑے ریلیف کا فیصلہ، ٹیکسز ختم کرنے پر غور
سیلاب میں گھر اور سامان تباہ ہونے کے بعد اللہ دتہ نے دریائے راوی کے بند پر چھوٹی سی دکان قائم کر کے جوتے مرمت کرنے کا روزگار شروع کر دیا ہے۔
اللہ دتہ کا کہنا ہے کہ مشکلات کے باوجود ہمت نہیں ہاری اور محنت سے اپنی زندگی دوبارہ سنوارنے کا عزم کیا ہے۔
مزید پڑھیے: دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ، سیلابی خطرہ بڑھ گیا
سیلاب متاثرہ نوجوان نے’ضرورت ایجاد کی ماں ہے‘ کے مقولے کو عملی جامہ پہنا دیا۔ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث اس نوجوان نے موبائل فون چارج کرنے کا نیا طریقہ ایجاد کر کے نہ صرف اپنی ضرورت پوری کی بلکہ دوسروں کے لیے بھی سہولت پیدا کر دی۔
علاقہ کوٹ جان محمد کے سیلاب متاثرین گھروں کے بہہ جانے کے بعد دوبارہ تعمیر کے لیے پرعزم ہیں تاہم شدید مشکلات اور وسائل کی کمی کے باعث سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں: سیلاب کی تازہ ترین صورت حال: بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا
متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ ہمت نہیں ہاریں گے مگر حکومت اور اداروں کی مدد کے بغیر اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنا مشکل ہے۔ دیکھیے آصف اقبال کی یہ ویڈیو رپورٹ۔