تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں واقع مشہور سفاری ورلڈ اوپن ایئر زو میں بدھ کے روز ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جب 58 سالہ تجربہ کار ملازم جیان رنگکھاراسی شیروں کے جھُرمٹ میں آ کر ہلاک ہوگئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق رنگکھاراسی، جو 20 برس سے زائد عرصے سے چڑیا گھر میں خدمات انجام دے رہے تھے، مبینہ طور پر حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی گاڑی سے باہر نکل آئے۔ اسی دوران شیروں نے ان پر حملہ کر دیا، جو تقریباً 15 منٹ تک جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: بپھرے ہوئے ہاتھی کے حملے میں جرمن سیاح ہلاک
عینی شاہدین کے مطابق بعض سیاحوں نے گاڑی کے ہارن بجا کر اور شور مچا کر شیروں کو روکنے کی کوشش کی مگر کامیابی نہ مل سکی۔ زخمی ملازم کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ دم توڑ گئے۔
⚠️ชัดที่สุดแล้วคลิปนี้เห็นตั้งแต่ตัวแรกตะครุบพี่เค้าหันหลังอยู่ตรงประตูรถจริงๆด้วย‼️😱
ฝากแล้วตัวอื่นๆก็ตามมาคงจะเป็นจังหวะกำลังขึ้นรถพอดีหลังจากเก็บของเสร็จขอให้ไปสู่สุคตินะคะ🙏🏻 #ซาฟารีเวิลด์ #สวนสัตว์ #สิงโต pic.twitter.com/4gLfQNesQ7
— ฉันเล่าแล้วเธอห้ามบอกใครนะ (@Garfield_Lucky) September 10, 2025
عینی شاہدین کا آنکھوں دیکھا حال
سابق فوجی سرجن کرنل ڈاکٹر تھاواچائی کانچانارین کے مطابق، ’بہت سے سیاحوں نے واقعہ اپنی آنکھوں سے دیکھا، لیکن سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ وہ اس موقع پر کس طرح مدد کریں۔ کچھ دیر کے لیے تو یوں لگا جیسے شاید شیر ملازم کو جانتے ہیں، مگر پھر حملہ وحشیانہ ہو گیا۔‘
حکام نے کیا بتایا؟
محکمہ وائلڈ لائف کے ڈائریکٹر جنرل اٹاپول چیرونچانسا نے کہا کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شیروں کو خوراک دی جا رہی تھی۔ خیال ہے کہ ایک شیر غصے میں آگیا اور اس نے اچانک حملہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے احمد آباد میں رتھ یاترا کے دوران ہاتھی بے قابو، لوگوں میں خوف و ہراس
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 40 برس میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، آئندہ ایسے کسی واقعے سے بچنے کے لیے حفاظتی پروٹوکول کا ازسرنو جائزہ لیا جا رہا ہے۔
پیٹا (PETA) نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شیروں کو کسی محفوظ پناہ گاہ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔ گروپ کا کہنا تھا کہ یہ حادثہ ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ جنگلی جانوروں کو قید میں رکھنا اور قریب سے ہینڈل کرنا کس قدر خطرناک ہے۔














