امریکا کے معروف قدامت پسند رہنما چارلی کرک کو قتل کرنے والا حملہ آور تاحال فرار ہے۔
ایف بی آئی نے عوام سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جو بھی شخص قاتل کی نشاندہی یا گرفتاری میں مددگار ثابت ہوگا اسے ایک لاکھ ڈالر انعام دیا جائے گا۔
فائرنگ کا واقعہ یوٹا ویلی یونیورسٹی کے کیمپس میں پیش آیا جہاں چارلی کرک ایک عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:چارلی کرک کو امریکا کا سب سے بڑا سول اعزاز ’پریزیڈنشیل میڈل آف فریڈم‘ دیا جائے گا، ٹرمپ
حملہ آور نے سیاہ لباس پہنے ایک عمارت کی چھت سے تقریباً 200 گز کے فاصلے سے نشانہ بنایا۔
ایف بی آئی نے جائے وقوعہ کے قریب سے ایک ہائی پاور رائفل برآمد کی ہے، جسے شبہ ہے کہ اسی سے فائرنگ کی گئی۔
مشتبہ شخص کی تلاش اور شواہد
حکام کے مطابق مشتبہ شخص کی عمر بظاہر کالج کے طالب علم جتنی ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج، جوتوں کے نشانات، ہتھیلی اور بازو کے نشانات سمیت دیگر شواہد حاصل کیے ہیں۔

یوٹا پبلک سیفٹی ڈیپارٹمنٹ نے مشتبہ شخص کی مزید تصاویر بھی جاری کی ہیں اور عوام سے شناخت میں مدد مانگی ہے۔
صدر ٹرمپ کا ردِعمل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چارلی کرک کو بعد از مرگ صدارتی میڈل آف فریڈم دینے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرک اپنی نسل کے ایک عظیم رہنما، آزادی کے علمبردار اور لاکھوں افراد کے لیے تحریک تھے۔

ٹرمپ نے فائرنگ کا الزام ’ریڈیکل لیفٹ‘ پر لگاتے ہوئے کہا کہ قدامت پسندوں کو مسلسل نفرت انگیز مہم کا نشانہ بنایا گیا اور یہی تشدد کی اصل وجہ ہے۔
واضح رہے کہ یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ روز اس وقت پیش آیا جب چارلی کرک یوٹا ویلی یونیورسٹی میں ایک کھلے مقام پر خطاب کر رہے تھے۔

حملہ آور نے عمارت کی چھت سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ ان کی اچانک موت سے امریکا کی سیاسی فضا میں صدمے اور غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔













