صدرِ مملکت آصف علی زرداری چین کے سرکاری دورے پر روانہ ہوگئے ہیں، ترجمان صدرِ پاکستان کے مطابق صدر زرداری یہ دورہ چینی حکومت کی دعوت پر کر رہے ہیں اور وہ 12 سے 21 ستمبر تک چین کے مختلف علاقوں کا دورہ کریں گے۔
دورے کے دوران صدرِ پاکستان چنگدو، شنگھائی اور شِنجیانگ میں صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں پاک چین تعلقات، اقتصادی و تجارتی تعاون اور مستقبل کے منصوبوں پر بات چیت ہوگی۔
President Asif Ali Zardari on Friday departed here for China for a 10 day visit from September 12-21, on the invitation of the Chinese government.During the visit, the president will visit different cities including Chengdu, Shanghai and Xinjiang Uygur Autonomous Region. pic.twitter.com/DE5ioUPDOP
— APP (@appcsocialmedia) September 12, 2025
ترجمان کے مطابق ملاقاتوں میں پاک چین اقتصادی راہداری یعنی سی پیک کے جاری منصوبوں کے ساتھ ساتھ مستقبل کے رابطہ کاری منصوبے بھی زیر غور آئیں گے، اس کے علاوہ توانائی، انفرا اسٹرکچر، زراعت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ صدرِ مملکت کا یہ دورہ نہ صرف پاکستان اور چین کے درمیان تذویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرے گا بلکہ یہ خطے میں امن، ترقی اور استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کا بھی مظہر ہے۔
مزید پڑھیں: سدا بہار اسٹریٹجک کواپریٹو پارٹنرشپ دونوں ممالک کی خوشحالی کے لیے ناگزیر، پاکستان چین کا اتفاق
پاکستان اور چین کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں اور پاک چین اقتصادی راہداری یعنی سی پیک کو دونوں ممالک کی شراکت داری کا سنگِ میل قرار دیا جاتا ہے۔
صدر آصف علی زرداری، جو 2008 سے 2013 تک بھی منصبِ صدارت پر فائز رہ چکے ہیں، نے اپنے گزشتہ دور میں بھی چین کے ساتھ قریبی تعلقات کو ترجیح دی تھی، ان کا موجودہ دورہ انہی تعلقات کو مزید وسعت دینے کی ایک اور کڑی سمجھا جا رہا ہے۔