امریکی ریاست یوٹاہ کی پولیس نے بدھ کے روز سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل میں ملوث مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
یوٹاہ کے گورنر اسپینسر کاکس نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزم کی شناخت ٹائلر رابنسن کے نام سے ہوئی ہے جو 22 سالہ نوجوان ہے اور واشنگٹن یوٹاہ کا رہائشی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: قتل ہونے والے امریکی نوجوان رہنما چارلی کرک کون تھے؟
گورنر کے مطابق رابنسن کو اہلخانہ کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا۔ ایک قریبی رشتہ دار نے اس کی تصاویر دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔ رابنسن یوٹاہ ویلی یونیورسٹی کا طالب علم نہیں تھا جہاں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔
پولیس کے مطابق رابنسن پر قتل، آتشیں اسلحے سے شدید نقصان پہنچانے اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ وہ اس وقت یوٹاہ کاؤنٹی جیل میں ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مزید گرفتاریوں کی توقع نہیں تاہم تفتیش جاری ہے۔
گورنر کاکس نے بتایا کہ پولیس کو سراغ اس وقت ملا جب رابنسن نے ایک خاندانی دوست کو اشارہ دیا کہ وہ اس واردات میں ملوث ہے۔ مزید یہ کہ رابنسن کے ایک ساتھی نے پولیس کو ڈسکارڈ ایپ پر اس کے پیغامات دکھائے جن میں اس نے ہتھیار رکھنے اور گولیوں پر تحریریں کندہ کرنے کا ذکر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کے قاتل کی تلاش ، اطلاع دینے والے کو کتنا انعام ملے گا؟
پولیس کو رابنسن کی گاڑی یونیورسٹی کے سی سی ٹی وی کیمروں میں بھی نظر آئی۔ اس کے قبضے سے ایک رائفل برآمد ہوئی جو تولیے میں لپٹی ہوئی تھی۔
اس سے قبل جمعہ کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو بتایا تھا کہ انہیں بھرپور یقین ہے کہ پولیس نے اصل مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔













