بھارتی ٹیم کے رویے پر محسن نقوی برہم، کھیل کی روح مجروح کرنے کا الزام

پیر 15 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھارتی ٹیم کی جانب سے ایشیا کپ میچ کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

 دوسری جانب عوام اور کرکٹ کے حلقوں نے بھی اس نوعیت کے بھارتی رویے کو کھیل کی روح کے منافی قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ردعمل میں محسن نقوی نے کہاکہ آج کھیل میں اسپورٹس مین اسپرٹ کی کمی دیکھنا انتہائی مایوس کن ہے۔

’کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے۔ امید ہے کہ آئندہ فتوحات سب ٹیمیں وقار اور شائستگی کے ساتھ منائیں گی۔‘

پاکستانی عوام نے سوشل میڈیا پر بھارتی ٹیم کے اس رویے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بھارت نے کھیل کو سفارتی محاذ میں بدلنے کی کوشش کی ہے جو کرکٹ جیسے مقبول کھیل کے شایانِ شان نہیں۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت ٹاکرا: ٹاس کے بعد دونوں کپتانوں نے ہاتھ نہیں ملایا

شائقین نے مطالبہ کیا کہ آئی سی سی کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات نہ ہوں۔

سابق کرکٹرز اور ماہرین نے بھی بھارتی کھلاڑیوں کے رویے کو غیر پیشہ ورانہ قرار دیا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق کھیل میں جیت اور ہار ایک معمول ہے، لیکن باہمی عزت اور روایتی اقدار سے روگردانی کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کردیا، سخت سوالات

زمبابوے کی ٹیم سہ ملکی ٹی20 سیریز کے لیے اسلام آباد پہنچ گئی

پاکستان کا بڑا اعزاز، سینکڑوں پاکستانی محققین دنیا کے ٹاپ سائنسدانوں میں شامل

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ