وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ دفاعی معاہدہ نہ صرف تاریخی حیثیت رکھتا ہے بلکہ اس کے تحت سعودی سرزمین پر تعینات پاکستانی افواج کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا، جس کے معاشی فوائد پاکستان کو بھی حاصل ہوں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہاکہ یہ معاہدہ دراصل حالیہ معرکہ حق میں کامیابی کا نتیجہ ہے، اور پاکستان و سعودی عرب کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی دفاعی معاہدہ اور خطے کی سیاست پر اثرات
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 75 برسوں میں پاکستان نے کئی دفاعی معاہدے کیے، تاہم جب مشکل وقت آیا تو بعض معاہدہ کرنے والے ممالک مدد کے لیے آگے نہ بڑھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے معاہدے کے بعد نہ صرف سعودی عرب میں پاکستانی فوجی موجودگی میں اضافہ ہوگا بلکہ مستقبل میں دیگر ممالک کے ساتھ بھی دفاعی تعاون کے امکانات روشن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بعض عناصر جو پاکستان کے خیرخواہ نہیں، وہ اس معاہدے پر ناراض نظر آتے ہیں۔
وزیر دفاع نے انکشاف کیاکہ سعودی ولی عہد نے ایک ملاقات میں انہیں یاد دلایا کہ 1971 میں سعودی عرب نے کراچی کے لیے دو گن بوٹس روانہ کی تھیں، جو اس وقت دوستی کی ایک بڑی علامت تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ کی تفصیلات
واضح رہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے مطابق ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائےگا۔