پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے موجودہ حکومتی پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ان اقدامات کے نتیجے میں ملک کو چینی کے ممکنہ بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے نیا ٹینڈر جاری، بولیاں طلب
ایسوسی ایشن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی اس پالیسی پر سخت ردعمل دیا ہے، جس کے تحت شوگر ملز کو چینی کی فروخت صرف مخصوص پورٹل کے ذریعے ممکن بنائی گئی ہے، اور دیگر ذرائع سے فروخت کو محدود کردیا گیا ہے۔
بیان میں نشاندہی کی گئی کہ درآمدی چینی کی نہ فروخت پر کوئی روک ہے اور نہ ہی قیمت پر کوئی کنٹرول، جو کہ سراسر تضاد ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ایسی پالیسیوں سے مارکیٹ میں نہ صرف چینی کی قلت جنم لے گی بلکہ قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ متوقع ہے، جس کی ذمہ داری شوگر انڈسٹری پر نہیں ڈالی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس چھوٹ سے آئی ایم ایف کا انکار، حکومت نے چینی درآمد کرنے کا ٹینڈر واپس لے لیا
ایسوسی ایشن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر تمام شوگر ملز کو چینی کی فروخت کی مکمل اجازت دی جائے تاکہ طلب اور رسد کا توازن برقرار رکھا جا سکے اور عوام کسی ممکنہ بحران سے بچ سکیں۔