چیچن رہنما رمضان قدیروف نے اپنے 17 سالہ بیٹے آدم قدیروف کو شمالی قفقاز کے علاقے میں بلدیاتی اداروں کی جائیداد ٹیکس کی ادائیگیوں کی نگرانی کا نیا عہدہ دے دیا ہے جو کہ نوجوان قدیروف کے بڑھتے ہوئے سرکاری عہدوں کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق آدم قدیروف نے گزشتہ 2 برسوں میں کم از کم 7 سرکاری عہدے سنبھالے ہیں۔ انہیں سب سے پہلے 2023 میں اپنے والد کی سیکیورٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ اسی سال انہوں نے ایک زیرِ حراست نوجوان کو قرآن جلانے کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنا کر شہرت حاصل کی تھی جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: آذربائیجان کا چیچنیا جانے والا مسافر طیارہ تباہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
سزا کے بجائے انہیں بعد ازاں متعدد سرکاری اعزازات اور ترقیوں سے نوازا گیا۔ وہ اب تک 27 اعزازات اپنے نام کرچکا ہے۔
رمضان قدیروف نے بدھ کے روز چیچنیا کی سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق اجلاس میں اپنے بیٹے کو جائیداد ٹیکس وصولی کی نگرانی کا ٹاسک دیا۔
آدم قدیروف اس سے قبل چیچنیا کی سلامتی کونسل کے سیکریٹری، علاقائی وزارتِ داخلہ کے چیف ایڈوائزر اور روسی وزارتِ دفاع کی 2 بٹالین کے نگران بھی ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد اکٹھی کرنے کے کام کی نگرانی بھی سونپی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سابق کینیڈین وزیراعظم کی امریکی گلوکارہ کیٹی پیری سے قربتیں، سیر و تفریح اور پرتعیش عشائیہ
رمضان قدیروف، جو 48 برس کے ہیں، 2007 سے چیچنیا پر تقریباً مکمل خودمختاری کے ساتھ حکمرانی کر رہے ہیں، جس کے بدلے وہ روس کے وفادار سمجھے جاتے ہیں۔ جلا وطن میڈیا نے قدیروف خاندان کی پرتعیش زندگی کو بے نقاب کیا ہے جس میں مہنگی گاڑیوں کے بیڑے، قیمتی گھڑیاں اور شاندار شادیاں شامل ہیں۔