ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد قومی کرکٹ ٹیم سلمان آغا نے کہا کہ بھارت کے بیٹرز نے پاور پلے میں میچ کو اپنے حق میں موڑ لیا۔ ان کے مطابق پاکستان کو 10 اوورز میں 91 رنز بنانے کے بعد مزید کم از کم 15 رنز کا اضافہ کرنا چاہیے تھا، تاہم 171 رنز بھی ایک اچھا مجموعہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بولرز کے انتخاب میں وہ ’صحیح جگہ، صحیح وقت‘ کے فارمولے پر یقین رکھتے ہیں، اور حارث رؤف و فہیم اشرف نے اچھی بولنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ٹیم کی نظریں سری لنکا کے خلاف میچ پر مرکوز ہیں۔
بھارتی کپتان کا ٹیم کی کاکردگی پر خوشی کا اظہار
بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کے خلاف کامیابی کے بعد ٹیم کی مجموعی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم نے دباؤ کے باوجود پرسکون انداز میں کھیل پیش کیا، جس سے ان کا کام آسان ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ سپر فور مرحلے کا اہم ٹاکرا: بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
سوریا نے کہا کہ پاکستان کے ابتدائی 10 اوورز میں 91 رنز بنانے کے باوجود ٹیم بالکل پرسکون تھی، اور انہوں نے ڈرنکس کے دوران کھلاڑیوں کو یاد دلایا کہ اصل کھیل اب شروع ہوگا۔
انہوں نے شیوَم دوبے کی کارکردگی کو بھی سراہا اور کہا کہ ’وہ روبوٹ نہیں ہے، کبھی کبھی برا دن بھی آسکتا ہے، لیکن جس طرح وہ واپس آتا ہے، وہ واقعی خوشی کی بات ہے۔ اس بار بھی اس نے مشکل وقت میں ہمیں سہارا دیا۔‘
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ سپر فور: فخر زمان کو غلط آؤٹ دیا گیا، سوشل میڈیا پر بحث
سوریا نے شبھمن گل اور ابھیشیک شرما کی شراکت کو ’فائر اینڈ آئس‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ایک دوسرے کو مکمل کرتے ہیں اور ان کی بیٹنگ دیکھنا ہمیشہ لطف اندوز ہوتا ہے۔ ان کے مطابق ہدف کے تعاقب میں کسی ایک بیٹر کو 10 سے 12 اوورز کھیلنا ضروری تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیلڈنگ کوچ ٹی دلیپ نے کیچز چھوڑنے پر تمام کھلاڑیوں کو ای میل بھیجی ہے۔ سوریا کے بقول، ’ہم بٹر فنگرز ہیں، لیکن اسے جلد درست کرلیں گے۔‘
دوسری جانب بھارتی اوپنر ابھیشیک شرما 74 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر مین آف دی میچ قرار پائے۔ انہوں نے 39 گیندوں پر 6 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے یہ اسکور بنایا۔ بعد ازاں گفتگو کرتے ہوئے ابھیشیک نے کہا کہ آج ان کا منصوبہ بالکل واضح تھا ’وہ جس طرح ہم پر دباؤ ڈال رہے تھے، مجھے یہ بالکل پسند نہیں آیا اور یہی واحد طریقہ تھا کہ میں انہیں جواب دے سکوں۔‘
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ: پاک بھارت میچ کے دوران حارث رؤف اور ابھیشیک شرما کے درمیان تلخ کلامی
انہوں نے مزید کہا کہ وہ شُبھمن گل کے ساتھ اسکول کے زمانے سے کھیل رہے ہیں اور اس طرح کی پارٹنرشپ کا طویل عرصے سے انتظار تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کی ضرورت یہی ہے کہ وہ اسی جارحانہ انداز میں کھیلیں، اور یہ ممکن اس لیے ہے کیونکہ پوری ٹیم انہیں اسی اسٹائل میں کھیلنے کی مکمل حمایت دیتی ہے، اگرچہ یہ ہائی رسک گیم ہے۔