سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ عوام کو چاہیے کہ وہ خود کو ایکشن کمیٹی سے الگ کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: جتھوں کے زور پر مطالبات مانوں گا اور نہ ہی اسمبلی توڑوں گا، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق
پیر کے روز آزاد کشمیر کے شہر باغ میں پاکستان زندہ باد کنونشن کا انعقاد ہوا، کنونشن میں سابق وزیراعظم آزادکشمیر، سردار عتیق احمد خان، سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان، صدرمسلم لیگ نواز شاہ غلام قادر، وزیر حکومت سردار میراکبرخان، سابق وزیر راجہ محمد یاسین خان، سابق وزیر مرزا محمد شفیق جرال ایڈووکیٹ، میجر سردار نصراللہ خان،مولانا امتیاز احمد صدیقی، سردار عبدالرشید چغتائی ایڈووکیٹ اور دیگر سیاسی و دینی قیادت نے شرکت کی۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے باغ میں پاکستان زندہ باد کنونشن‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو چاہیے کہ وہ خود کو ایکشن کمیٹی سے الگ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ان لوگوں کو اپنے سر پر ہرگز نہیں چڑھنے دیں گے، یہ تو کل تک اپنے والد کو بھی گالیاں دینے سے نہیں چوکتے۔
فاروق حیدر نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ جو پاکستان یا پاک فوج کے خلاف نعرے لگاتے ہیں ان کا ڈی این اے معلوم کیا جائے گا۔ انہوں نے آزاد کشمیر کے مسائل کے حل میں پاکستانی قیادت کے کردار کو تسلیم کیا اور خبردار کیا کہ آٹے، چینی اور بجلی کی سبسڈی پر انحصار کرنے والے بعض حلقے ملک کے خلاف باتیں کرتے ہیں، مراعات کے مطالبے کرنے والوں کا حساب لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک وہ موجود ہیں عزت اور غیرت کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور تاجر بھائی ملک دشمن گروہوں کا ایندھن نہ بنیں۔ انہوں نے بتایا کہ آزاد کشمیر میں گاؤں گاؤں جا کر اس گروہ کی سازش بے نقاب کی جائے گی اور مقامی عوام کو سازشوں سے بچنے کی تلقین کی۔
یہ بھی پڑھیں: معرکہ حق جلسہ: راولاکوٹ ’پاکستان اور پاک فوج زندہ باد‘ کے نعروں سے گونج اٹھا
سردار عتیق احمد خان نے باغ میں پاکستان زندہ باد کنونشن سے خطاب میں کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں نظریاتی تخریب کاری کو روکنا ضروری ہے اور بھارتی بیانات کی سخت مذمت ہونی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ علاقہ ہمارے اسلاف کی قربانیوں سے آزاد ہوا ہے اور آزاد کشمیر پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ دھیرکوٹ کے تاجروں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ہڑتال سے لاتعلقی اختیار کی وہ کسی کے آلہ کار نہیں بنیں گے۔
شاہ غلام قادر نے پاکستان کے ساتھ نظریاتی وابستگی کی اہمیت بتائی اور پاک سعودی دفاعی معاہدے کو علاقائی عزت میں اضافہ قرار دیا۔
’پاک فوج کے خلاف کسی بھی زبان کو برداشت نہیں کیا جائے گا‘
وزیر زراعت و لائیو سٹاک سردار میر اکبر نے افواج پاکستان کی بہادری کی تعریف کی اور کہا کہ پاک فوج کے خلاف کسی بھی زبان کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کنونشن میں مہاجر و انصار کے رشتے کا تذکرہ کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ رشتہ کبھی کمزور نہیں ہوگا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کے پونچھ ڈویژن کے لیے اعلان کردہ ایک ارب کے پیکج پر شکرگزاری بھی کی گئی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، جنرل بابر سدھو اور نیول چیف کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
امتیاز نسیم نے کہا کہ باغ کے عوام نے شہدا کی دھرتی ہونے کا حق ادا کردیا ہے۔ پاکستان کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاک فوج میں سب سے زیادہ کشمیری افسران شامل ہیں اور کشمیری خوشحال قوم ہیں۔
’پاکستان کا دشمن دراصل اسلام کا دشمن ہے‘
مولانا امتیاز صدیقی نے کہا کہ پاکستان کا دشمن دراصل اسلام کا دشمن ہے، بھارت اور اسرائیل امتِ مسلمہ کے مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کی قومیں دنیا کی مظلوم ترین اقوام ہیں اور پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔
’کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے‘
مرزا شفیق جرال نے کہا کہ مسلح افواج پاکستان کے ساتھ ہیں، کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے۔
میجر عبدالقیوم نے کہا کہ باغ کی سرزمین قربانیوں سے سجی ہے، ہمیں للکارنے والوں کو واضح پیغام ہے کہ اسلاف کی قربانیوں کی لاج رکھنی ہوگی۔
’نفرتوں کے بجائے اتحاد کی ضرورت ہے‘
سردار عبدالرشید چغتائی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے، ہمیں نفرتوں کے بجائے اتحاد کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب پاکستان زندہ باد کنونشن کو خطے کی سیاسی تاریخ کا ایک بڑا اجتماع قرار دیا جا رہا ہے، جس میں عوام کی بھرپور شرکت دیکھنے میں آئی۔
آخر میں کنونشن کا واضح پیغام یہ تھا کہ آزاد جموں و کشمیر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، کسی بھی منصوبہ بندی کے ذریعے افراتفری پھیلانے کی کوشش ناکام بنائی جائے گی اور مقامی عناصر کو ملک دشمن ایجنڈے کا حصہ نہیں بننے دیا جائے گا۔
گزشتہ روز وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے راولاکوٹ کے معرکہ حق جلسہ میں پونچھ ڈویژن کے عوام کے لیے ایک ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا، جسے حکومتی عوام دوست اقدام قرار دیا گیا۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کو بڑی پیش رفت قرار دیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا تھا کہ یہ بھارت کے عزائم پر کاری ضرب ہے۔