امریکی صدر اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ آج (جمعرات) کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔
یہ بات ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے بتائی ہے۔ ان کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی سلامتی، افغانستان کی صورتحال اور تجارتی تعاون پر بات چیت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:نیویارک: وزیراعظم شہباز شریف کی کویت کے ولی عہد آسٹریلوی چانسلر سے الگ الگ ملاقاتیں
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پاکستان اور امریکا کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔
خطے میں دہشتگردی کے بڑھتے خدشات، افغانستان میں طالبان کی حکومت اور بھارت کے ساتھ کشیدگی جیسے عوامل اس گفتگو کو مزید اہم بنا رہے ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ، جو آئندہ امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار کے طور پر حصہ لے رہے ہیں، اس ملاقات کو اپنی خارجہ پالیسی کے عزائم اجاگر کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:نیویارک: وزیراعظم شہباز شریف کی کویت کے ولی عہد آسٹریلوی چانسلر سے الگ الگ ملاقاتیں
دوسری جانب پاکستان کی جانب سے اس ملاقات پر باضابطہ بیان ابھی تک سامنے نہیں آیا، تاہم حکومتی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی یہ ملاقات عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات کو مزید فروغ دینے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خوشگوار ماحول میں ملاقات
یاد رہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے غیررسمی ملاقات کی۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور خوشگوار ماحول میں گفتگو کی۔ ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں امن کے داعی ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
یہ ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سیشن کے دوران صدر ٹرمپ کی میزبانی میں عرب-اسلامی ممالک کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کی کل ایک علیحدہ باضابطہ ملاقات بھی متوقع ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا پاکستان اور انڈیا کے مابین جنگ بندی کرانے کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امریکی صدر امن کے حامی ہیں اور دنیا میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے اپنی جنرل اسمبلی کی تقریر میں بھی امن قائم کرنے کی کوششوں کا ذکر کیا۔
یہ بھی پڑھیے: اقوام متحدہ اجلاس میں صدر ٹرمپ کی سرگرمیاں کیا ہوں گی؟ امریکی محکمہ خارجہ نے بتا دیا
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی میزبانی میں ہونے والے عرب و اسلامی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں ترک صدر رجب طیب ایردوان، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبینتو، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان اور مصر کے وزیراعظم مصطفی مدبولی بھی شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ ختم ہونے کے امکانات، مسلم حکمرانوں سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہم ملاقات
امریکی صدر ٹرمپ نے اس اجلاس کو اپنی ‘سب سے اہم میٹنگ’ قرار دے دیا۔
اجلاس کے آغاز پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم غزہ کی جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں اور شاید ہم اسے ابھی ختم کر سکیں۔ انہوں نے اسے خطے کے امن کے لیے نہایت اہم اجلاس قرار دیا اور انڈونیشیا کے صدر کی جنرل اسمبلی تقریر کو سراہا، جس میں انہوں نے اسرائیل کی سلامتی کو پائیدار امن کے لیے ناگزیر قرار دیا تھا۔
اجلاس تقریباً 50 منٹ جاری رہا اور اس میں غزہ و مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلۂ خیال ہوا۔ امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ عرب اور مسلم ممالک سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ غزہ میں امن فوج بھیجیں تاکہ اسرائیلی انخلا ممکن ہو سکے، ساتھ ہی تعمیر نو اور حکمرانی کے لیے مالی معاونت بھی فراہم کریں۔ تاہم اجلاس میں کسی مشترکہ لائحۂ عمل کا اعلان نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں امن کے داعی ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے صدر ٹرمپ سے غیر رسمی اور خوشگوار ماحول میں گفتگو کی۔
اجلاس سے پہلے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی، اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوئم، انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو، کویت کے ولی عہد شیخ صباح خالد الحمد المبارک الصباح اور آسٹریا کے چانسلر کرسٹیان اسٹوکرکے ساتھ ملاقات اور غیر رسمی گفتگو بھی کی۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات باعثِ اعزاز، ایران کشیدگی پر بھی بات ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
قبل ازیں رواں سال جون میں چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات ہوئی تھی۔
ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بھارت کے ساتھ جنگ روکنے پر شکریہ ادا کرنے کے لیے ظہرانے پر مدعو کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: عاصم منیر بااثر شخصیت، ایٹمی ملک پاکستان کو پسند کرتا ہوں، ٹرمپ کا فیلڈ مارشل سے ملاقات سے قبل اہم بیان
ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات اعزاز ہے، ان کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے کیوں کہ پاکستان اور بھارت دونوں بڑی جوہری طاقتیں ہیں۔
“Pakistan’s Army Chief was instrumental in stopping the war between Pakistan & India and I was Honoured To Meet Him”, says US President Trump after a lunch meeting with COAS Field Marshal Asim Munir. pic.twitter.com/7aUHK4IB4K
— Asma Shirazi (@asmashirazi) June 18, 2025
ایک صحافی کے جواب میں امریکی صدر نے تصدیق کی کہ ان کی فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر سے ایران-اسرائیل کشیدگی پر بھی بات چیت ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران کو بہتر طریقے سے سمجھتا ہے۔ وہ دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہورہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کی قیادت کی تعریف کی اور کہا کہ دونوں ممالک سے تجارت کے لیے بات ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ہم جلد پاکستان کے ساتھ ایک بڑا تجارتی معاہدہ کرنے جارہے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان دفاعی، سلامتی اور خطے میں امن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کے لیے ایک اعلیٰ سطحی موقع تھی۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات صرف امریکی صدر تک محدود نہیں، بلکہ ان کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ سے بھی اہم ملاقاتیں متوقع ہیں۔
ان ملاقاتوں میں دوطرفہ فوجی تعاون، انسداد دہشتگردی کی حکمت عملی اور مشرق وسطیٰ و جنوبی ایشیا میں جاری سیکیورٹی صورتحال زیر بحث آنے کی توقع ہے۔
عاصم منیر بااثر شخصیت، ایٹمی ملک پاکستان کو پسند کرتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ پاکستان ایک اہم ایٹمی ملک ہے اور میں پاکستان کو پسند کرتا ہوں۔ پاکستان اور بھارت کی جنگ میں نے رکوائی، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اپنے ملک کی ایک بااثر شخصیت ہیں اور انہوں نے پاکستان کی طرف سے جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔
Pakistan's Army Chief Field Marshal Syed Asim Munir, DG ISI Lt Gen Asim Malik and Interior Minister Mohsin Naqvi arrives at The White House for a lunch with US President Donald Trump. Big important meeting ahead. pic.twitter.com/Dt4TYug3BK
— Wajahat Kazmi (@KazmiWajahat) June 18, 2025
ٹرمپ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایران اسرائیل جنگ کے حوالے سے ان کا تجزیہ سننا چاہیں گے، مشاہد حسین
وائٹ ہاؤس میں ہونے والی اس اہم ملاقات پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نہیں چاہتے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھے، اس لیے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ان کی ملاقات کا مرکزی نکتہ ایران اسرائیل جنگ اور بھارت ہوگا۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایران اسرائیل جنگ کے حوالے سے ان کا تجزیہ سننا چاہیں گے، کیونکہ یہ خطے کی صورتحال اور عالمی سیکیورٹی پالیسی کے لیے نہایت اہم مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور بھارت کو بتا دیا تھا جنگ نہ روکنے پر امریکا آپ سے تجارت نہیں کرےگا، ڈونلڈ ٹرمپ
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی حالیہ اسٹریٹجک کامیابیوں، بالخصوص بھارت کو شکست دینے کے بعد امریکی قیادت پاکستان کو ایک نئے زاویے سے دیکھ رہی ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قائدانہ صلاحیت اور عسکری بصیرت عالمی سطح پر توجہ حاصل کررہی ہے۔