انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کیا ہے کہ وہ آئندہ سیاسی بیانات دینے سے گریز کریں۔
یہ فیصلہ دبئی میں میچ ریفری رچی رچرڈسن کی سربراہی میں ہونے والی سماعت کے بعد سامنے آیا، فی الحال یہ واضح نہیں کہ سوریا کمار پر مزید کوئی پابندی یا جرمانہ عائد کیا جائے گا یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایشیا کپ، سیاسی بیان کے بعد سوریا کمار یادو مشکل میں، آئی سی سی نے تحقیقات شروع کر دیں
پاکستانی ٹیم مینجمنٹ نے الزام لگایا تھا کہ سوریا کمار نے 14 ستمبر کو ایشیا کپ کے گروپ میچ میں پاکستان کے خلاف کامیابی کے بعد پریس کانفرنس میں سیاسی نوعیت کے ریمارکس دیے، پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام نے گزشتہ ہفتے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران اس شکایت کی تصدیق بھی کی تھی۔
"We stand by the victims of the families of Pahalgam. We express our solidarity. Want to dedicate the win to all our armed forces. Hope they continue to inspire us all"
– Surya Kumar Yadav 🗿 pic.twitter.com/YGvA3MIkEY
— Moon (@momo_premi) September 14, 2025
اطلاعات کے مطابق سوریا کمار نے اپنی گفتگو میں آپریشن سندور کا حوالہ دیا تھا، بھارتی کپتان نے اس موقع پر کامیابی کو دہشتگردی کے متاثرین اور بھارتی مسلح افواج کے نام کیا تھا۔
یہ معاملہ اس وقت مزید حساس ہوگیا جب پاکستان نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے رویے پر بھی باقاعدہ احتجاج درج کرایا، پاکستان کا مؤقف تھا کہ پائی کرافٹ نے بھارت کے خلاف میچ کے دوران ٹاس سے قبل دونوں کپتانوں کو مصافحہ نہ کرنے کا کہا تھا۔ بعدازاں میچ ریفری نے اسے غلط فہمی قرار دیتے ہوئے معافی مانگی۔
یہ بھی پڑھیں: ’اب پاکستان سے کوئی مقابلہ نہیں‘، اعداد و شمار نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو غلط ثابت کردیا
اسی دوران بھارت نے بھی آئی سی سی میں پاکستان کے 2 کھلاڑیوں، صاحبزادہ فرحان اور حارث رؤف کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ بھارتی مؤقف ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے سپر فورز کے میچ میں نامناسب اشارے کیے۔ اس شکایت کی سماعت جمعہ کو متوقع ہے۔
صاحبزادہ فرحان نے ایک پریس کانفرنس میں اپنی مشین گن اسٹائل جشن پر وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عام طور پر ففٹی کے بعد زیادہ جشن نہیں مناتے، تاہم اس دن اچانک یہ خیال آیا اور انہوں نے یہ انداز اپنایا، اس پر لوگوں کا ردعمل جو بھی ہو، انہیں اس کی پروا نہیں۔