وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے اہم ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت، اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال

جمعہ 26 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ سے ملاقات کی، جس میں ان کے ہمراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر NI (M), HJ، چیف آف آرمی اسٹاف بھی موجود تھے۔ ملاقات نہایت خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔

صدر ٹرمپ کو ’امن کے علمبردار‘ قرار

وزیرِاعظم نے صدر ٹرمپ کو ’امن کے علمبردار‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا بھر میں تنازعات ختم کرنے کے لیے مخلصانہ کاوشیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لیے صدر ٹرمپ کی جرات مندانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا، جس سے خطے میں بڑے سانحے سے بچاؤ ممکن ہوا۔

مشرقِ وسطیٰ اور غزہ کی صورتحال پر گفتگو

مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے خاص طور پر نیویارک میں مسلم دنیا کے رہنماؤں کو مدعو کرنے کے اقدام کو سراہا، جس کا مقصد غزہ اور مغربی کنارے میں امن کی بحالی تھا۔

تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری کی دعوت

وزیرِاعظم نے پاکستان اور امریکا کے درمیان رواں برس طے پانے والے ٹیرف معاہدے پر بھی صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں پاک-امریکا تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ اس موقع پر وزیرِاعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے زرعی، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

علاقائی سلامتی اور انسدادِ دہشتگردی تعاون

دونوں رہنماؤں نے خطے کی سلامتی اور انسدادِ دہشتگردی تعاون پر بھی بات چیت کی۔ وزیرِاعظم نے پاکستان کے کردار پر صدر ٹرمپ کی جانب سے کی جانے والی عوامی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور انٹیلی جنس و سیکیورٹی کے شعبے میں مزید تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

صدر ٹرمپ کو دورۂ پاکستان کی دعوت

آخر میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کو پاکستان کے سرکاری دورے کی باضابطہ دعوت دی، جسے انہوں نے خوشدلی سے قبول کیا۔

یاد رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دو روز قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سیشن کے دوران صدر ٹرمپ سے غیر رسمی ملاقات بھی کی تھی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور خوشگوار ماحول میں گفتگو کی تھی، جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار بھی شریک تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ