پارلیمنٹیری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (پی آر اے) نے قومی اسمبلی پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا ہے۔
پی آر اے یہ اقدام پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں پی آر اے کی الیکشن کمیٹی کے تحت ایک سینئر صحافی اعجاز احمد کے سوال کے جواب میں نامناسب الفاظ اور گالم گلوچ استعمال کے خلاف بطور احتجاج اٹھایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور کے نازیبا القابات: صحافیوں کا واک آؤٹ اور ایوان واپسی
واک آؤٹ کے دوران صحافیوں نے مؤقف اپنایا کہ ایسے رویے سے نہ صرف صحافیوں کی تضحیک ہوئی ہے بلکہ پارلیمانی اقدار بھی مجروح ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ شائستہ اور باوقار رویہ اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ آزاد اور ذمہ دار صحافت کے فروغ کی راہ ہموار ہو سکے۔
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے صحافیوں کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو ہدایت دی کہ وہ پی آر اے نمائندوں سے بات کریں اور معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پیکا ایکٹ 2025 ترمیمی بل منظور، صحافتی تنظیموں کو کیا اعتراضات ہیں؟
اسپیکر نے یقین دہانی کرائی کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ صحافیوں کے مسائل اور تحفظات کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا اور میڈیا کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔