صحافیوں کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ، وجہ کیا بنی؟

پیر 29 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پارلیمنٹیری رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (پی آر اے) نے قومی اسمبلی پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا ہے۔

  پی آر اے یہ اقدام پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے  اڈیالہ جیل میں پی آر اے کی الیکشن کمیٹی کے تحت ایک سینئر صحافی اعجاز احمد کے سوال کے جواب میں نامناسب الفاظ اور گالم گلوچ استعمال کے خلاف بطور احتجاج اٹھایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور کے نازیبا القابات: صحافیوں کا واک آؤٹ اور ایوان واپسی

واک آؤٹ کے دوران صحافیوں نے مؤقف اپنایا کہ ایسے رویے سے نہ صرف صحافیوں کی تضحیک ہوئی ہے بلکہ پارلیمانی اقدار بھی مجروح ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ شائستہ اور باوقار رویہ اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ آزاد اور ذمہ دار صحافت کے فروغ کی راہ ہموار ہو سکے۔

اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے صحافیوں کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو ہدایت دی کہ وہ پی آر اے نمائندوں سے بات کریں اور معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کریں۔

یہ بھی پڑھیں: پیکا ایکٹ 2025 ترمیمی بل منظور، صحافتی تنظیموں کو کیا اعتراضات ہیں؟

اسپیکر نے یقین دہانی کرائی کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ صحافیوں کے مسائل اور تحفظات کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا اور میڈیا کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’ججز کٹہرے میں ملزم جیسا محسوس کرتے ہیں‘، جسٹس محسن اختر کیانی

کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں دھماکا، 9 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی

نریندر مودی کا غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا خیرمقدم

اسلام آباد میں ضبط شدہ ٹیمپرڈ 42 فیصد گاڑیاں ڈپٹی کمشنر آفس کے لیے مختص

اسلام آباد کے کون سے 30 مقامات پر مفت وائی فائی کی سہولت دستیاب ہوگی؟

ویڈیو

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

9 ٹرینوں کا اوپن آکشن اور نئی ریل گاڑیوں کا منصوبہ بھی، ریلویز کا مستقبل کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ