انسداد دہشتگردی عدالت جوڈیشل کمپلکس میں مصطفیٰ عامر قتل سمیت 6 مقدمات کی سماعت کے لیے جیل حکام نے ملزم ارمغان، شیراز اور کامران قریشی کو عدالت میں پیش کیا۔
سماعت کے دوران مکمل دستاویزات کے حصول سے متعلق وکیل صفائی کی درخواست پر دلائل ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس، خون صاف کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
وکیل صفائی کے مطابق استغاثا نےکیس کی مکمل دستاویزات فراہم نہیں کیں اور فرد جرم عائد کرنے سے قبل تمام دستاویزات فراہم کرنا ضروری ہیں۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی سیل ہے ابھی کیسے فراہم کرسکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو میڈیا پر چل چکی ہمیں دینے میں کیا مسئلہ ہے؟
عدالت نے وکیل صفائی اے استفسار کیا کہ سی ڈی آر اور مقتول کی ایم ایل او رپورٹ آپ کو کیوں چاہیے؟ وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ میرے موکل پر قتل کا الزام ہے اور تمام دستاویز فرد جرم سے قبل فراہم کی جانی چاہییں اور دستاویزات کی فراہمی کے لیے اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں۔ آئندہ سماعت پر اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے پیش کردیں گے۔
مزید پڑھیے: ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد کیا کِیا؟ تفتیش میں نیا انکشاف
عدالت نے مقدمات کی سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت پر ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔