حکومتی اتحاد کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پنجاب حکومت کے رویے کے خلاف احتجاجاً قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایوان کے باہر اپنی اسمبلی لگائیں گے، پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نوید قمر نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومتی بینچز پر بیٹھنا ان کے لیے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم طعنے سن رہے ہیں، حکومت کو کندھا دے رہے ہیں۔
نوید قمر نے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی پارٹنرشپ نہیں ہے، نہ ہمیں کوئی عہدے یا کرسیاں چاہئیں، ہمیں صرف عزت چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت کو کندھا دے رہے ہیں لیکن اس کے بدلے ہمیں طعنے سننے کو مل رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: ہر چیز کا علاج بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں، اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، وزیراعلیٰ مریم نواز
نوید قمر نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کو اتحادی ہونے کے باوجود نظر انداز کیا جا رہا ہے جس سے مایوسی بڑھ رہی ہے۔
وفاقی وزیر قانون کی معذرت
پیپلز پارٹی کے سخت مؤقف پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں کھڑے ہو کر معذرت کی۔
مزید پڑھیں: ہم پر تنقید اس لیے ہو رہی ہے کیونکہ پنجاب کام کر رہا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہماری اہم اتحادی ہے، ہم ان کے گلے شکوے دور کریں گے اور معاملے کو سلجھانے کی کوشش کریں گے۔
اجلاس ملتوی
پیپلز پارٹی کے واک آؤٹ کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس 3 اکتوبر تک ملتوی کر دیا گیا۔