امریکی وزیرِ جنگ پیٹ ہیگستھ نے اعلیٰ فوجی قیادت کے اجلاس میں اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج میں سخت جسمانی معیار نافذ کیے جائیں گے اور فٹنس پر پورا نہ اترنے والے افسران کو فارغ کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ نے مزید 2 شہروں میں ‘قوت استعمال کرنے کی اجازت’ کیساتھ فوج تعینات کردی
ورجینیا کے شہر کوانٹیکو میں اعلیٰ فوجی قیادت کے ایک غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ ’موٹے جرنیلوں اور ایڈمرلز‘ کے لیے فوج میں کوئی جگہ نہیں۔
امریکی وزیرِ جنگ نے بتایا کہ نئے معیار کے تحت فوجی اہلکاروں کو سال میں 2 بار جسمانی فٹنس ٹیسٹ اور باڈی فیٹ پیمائش سے گزرنا ہوگا۔
پیٹ ہیگستھ جنگی شعبوں میں تعینات فوجیوں کو مردانہ معیار پر مبنی سخت ٹیسٹ دینا پڑیں گے۔ اس کے علاوہ فوجیوں کے لیے داڑھی منڈوانے اور بال چھوٹے رکھنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
امریکی وزیر جنگ نے ملک کی اعلیٰ فوجی قیادت کو بتایا کہ نئی اصلاحات کے ذریعے امریکی افواج سے ’سیاسی درستی‘ کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:امریکا کا فوجی طیارہ مشرقی بحیرہ روم میں گر کر تباہ
انہوں نے ’سیاسی درستی‘ سے متعلق پالیسیوں کو فوج کی کمزوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوج کو سخت گیر اور جنگ کے لیے تیار بنانے کے لیے پرانی نرمی ختم کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو افسران اس اصلاحاتی پروگرام سے متفق نہیں، انہیں خود مستعفی ہو جانا چاہیے۔
پیٹ ہیگستھ کے ان اقدامات کو ڈیموکریٹ رہنماؤں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا، کانگریس مین گریگوری میکس نے کہا کہ وزیرِ جنگ فوج کو ’ثقافتی جنگ‘ میں جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرسکتے، امریکا
’ان کے بیانات سے ان کی نااہلی اور غیرسنجیدگی ظاہر ہوتی ہے۔‘
ماہرین کے مطابق، فٹنس پر زور اگرچہ فوج کے لیے مثبت ہو سکتا ہے، مگر ’ووک پالیسیوں‘ کو نشانہ بنانا سیاسی ایجنڈا معلوم ہوتا ہے۔