اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں انسانی حقوق کی وکیل ایمان زینب مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف ایف آئی آر نمبر 234/25 (PS FIA-NCCIA) تحت پیکا ایکٹ میں مقدمے کی سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس کی سماعت کی۔
فردِ جرم عائد، ملزمان کا جواب مؤخر
سماعت کے دوران دونوں ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، تاہم فردِ جرم سننے کے باوجود کوئی جواب نہ دیا۔ دونوں نے مؤقف اختیار کیا کہ وکیل کرنے کے بعد ہی فردِ جرم پر جواب جمع کرایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ایمان مزاری و شریک حیات ہادی علی چٹھہ کو راہداری ضمانت مل گئی
ہادی علی چٹھہ نے مزید درخواست دائر کی کہ جب تک استغاثہ کی جانب سے تمام متعلقہ دستاویزات فراہم نہیں کی جاتیں، فردِ جرم عائد نہیں کی جا سکتی۔
عدالت کے سوالات اور کارروائی
معاون وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ فردِ جرم کے وقت کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے بلکہ راولپنڈی میں پیشی پر گئے ہیں۔
اس پر عدالت نے سوال کیا کہ وہ کس سے اجازت لے کر گئے ہیں؟ جج نے استغاثہ کو 11:30 بجے تک ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کیس کی سماعت دوپہر ڈیڑھ بجے تک ملتوی کردی، ساتھ ہی استغاثہ کے گواہان کو بھی طلب کرلیا۔
وارنٹ گرفتاری واپس
اس حوالے سے صحافی اسد علی طور نے ٹوئٹ کیا کہ عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف جاری ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری واپس لے لیے ہیں اور این سی سی آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ مزید دستاویزات ملزمان کو فراہم کی جائیں۔
🚨🚨#BREAKING: Additional district and session judge Afzal Majoka recalled the non bailable arrest warrants of prominent human rights defenders and lawyers @ImaanZHazir and @AdvHadiali and directed NCCIA to provide further documents to the accused. Imaan Mazari submitted fresh… pic.twitter.com/sHfgAtGhir
— Asad Ali Toor (@AsadAToor) October 1, 2025
اسد علی طور کے مطابق ایمان مزاری نے نیا وکالت نامہ جمع کرا دیا ہے جبکہ ہادی علی چٹھہ نے ابھی تک وکیل مقرر نہیں کیا۔
سوشل میڈیا پر ردِعمل
اس حوالے سے صحافی عمار سولنگی نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیا کہ ملزمان جان بوجھ کر کارروائی میں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق کل عدالت سے غیر حاضر، آج تاخیری حربے! صاف ظاہر ہے، احتساب سے بچنے کے لیے وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ لیکن جلد گرفتار ہوں گے۔
کل عدالت سے غیر حاضر، آج تاخیری حربے!
ایف آئی آر نمبر 234/25 میں ملزمان ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ جو کل عدالت سے غائب رہے، آج پیش ہوئے لیکن صرف کارروائی کو مزید لٹکانے کے لیے۔▪ فردِ جرم سنائی گئی تو دونوں نے خاموشی اختیار کی اور کہا وکیل کرنے کے بعد جواب دیں گے۔
▪ ہادی چٹھہ… pic.twitter.com/rW1kv4eHgV— Ammar Solangi (@fake_burster) October 1, 2025
دوسری جانب انسانی حقوق کے حلقے اس مقدمے کو آزادی اظہار پر قدغن اور سیاسی دباؤ کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پر متنازعہ ٹویٹس کے باعث پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مبینہ طور پر ’نفرت انگیز اور توہین آمیز بیانات‘ سے متعلق ہے۔