غزہ تک امدادی سامان لیجانے کی کوشش میں رواں گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل سینکڑوں انسانی حقوق کے کارکنوں کو اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی سمندری حدود سے گرفتار کرلیا ہے، جن میں جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی شامل ہیں۔
پاک فلسطین فورم کے سربراہ وہاج احمد نے بتایا کہ گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل پاکستانی وفد کے سربراہ سینیٹر مشتاق احمد خان کو دیگر رضاکاروں کے ہمراہ اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی سمندری حدود میں غیرقانونی طور پر حراست میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صمود فلوٹیلا کی سرگرمیوں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
انہوں نے صمود فلوٹیلا کیخلاف حالیہ اسرائیلی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کیخلاف ورزی قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی اس ملک کی جانب سے کی گئی ہے جو غزہ میں ’ٹیلیوائزڈ‘ نسل کشی کا مرتکب ہورہا ہے۔
🚨 کال ٹو ایکشن
پاک-فلسطین فورم کے ہیڈ وہاج احمد اور اہلیہ سینیٹر مشتاق احمد خان, محترمہ حمیرا طیبہ کا پاکستانی عوام کیلئے ویڈیو پیغام@wahaj_ahmadd @humairatayyaba #GlobalSumudFlotilla #FlotillaUnderAttack pic.twitter.com/GUXwIWHrtU
— Pak – Palestine Forum (@Pak_PalForum) October 2, 2025
اپنے ایک ویڈیو بیان میں سینیٹر مشتاق احمد خان کی اہلیہ حمیرا طیبہ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ فلوٹیلا کا نہیں بلکہ فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور ان کی امداد کے لیے راہداری کھلوانے کا تھا اور یہ مشن جاری رہے گا۔
’اس سے بھی بدترین صورتحال ٹرمپ پلان کی صورت میں سامنے آئی ہے، جہاں ایک طرف وہ فتح جو اسرائیل گزشتہ 2 سال سے حاصل نہیں کرسکا تھا وہ فتح اسے پلیٹ میں رکھ کر پیش کی جارہی ہے، اور پاکستان اس منصوبے میں شامل ہے۔‘
معروف برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق فلوٹیلا میں شامل ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کو بدھ کے روز اسرائیلی افواج نے اس وقت حراست میں لے لیا، جب فوج نے غزہ امدادی فلوٹیلا کی متعدد کشتیوں پر سوار غیر ملکی کارکنوں کو گرفتار کر کے انہیں اسرائیلی بندرگاہ کی طرف موڑ دیا۔
مزید پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
یہ اقدام گلوبل صمود فلوٹیلا کی صورت میں اس احتجاج میں رخنہ ڈالنے کے مترادف تھا جو غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف دنیا بھر میں سب سے نمایاں علامت بن چکا تھا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گریٹا تھنبرگ جہاز کے عرشے پر بیٹھی ہیں اور ان کے گرد فوجی کھڑے ہیں۔
مزید پڑھیں: صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی دھاوا اور گرفتاریاں، عالمی سطح پر احتجاج بھڑک اٹھا، اٹلی میں ہڑتال کا اعلان
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں فلوٹیلا کو ’حماس-صمود فلوٹیلا‘ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فلوٹیلا میں شامل کئی کشتیوں کو بحفاظت روک دیا گیا ہے۔
Israeli forces have intercepted Alma, the lead boat of the Global Sumud Flotilla, in international waters – a direct breach of international law. The boat was carrying humanitarian aid and peaceful activists on their way to Gaza.
Contact has been lost. pic.twitter.com/AArvOFoY7p— Eye on Palestine (@EyeonPalestine) October 1, 2025
’۔۔۔اور ان کے مسافروں کو اسرائیلی بندرگاہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ گریٹا اور ان کے ساتھی محفوظ اور صحت مند ہیں۔‘
معروف صحافی حامد میر نے جمعرات کی صبح ایکس پر اپنی پوسٹ میں گلوبل صمود فلوٹیلا سے اغوا کیے جانے والے مشتاق احمد خان اور ان کے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ پاکستان فلسطین فورم نے نیشنل پریس کلب پر آج بروز جمعرات سہ پہر 3 بجے احتجاجی مظاہرے کی کال دی ہے۔
مزید پڑھیں:اسرائیلی رکاوٹوں کے باوجود صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف رواں دواں
ایکس پر فورم کی پوسٹ کے مطابق مظاہرے میں سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں گرفتاری اور ان کے ساتھ 44 ممالک کے دیگر رضاکاروں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
گلوبل صمود فلوٹیلا سے اغوا کئے جانے والے مشتاق احمد خان اور انکے ساتھیوں کو رہا کیا جائے #GlobalSumudFilotilla https://t.co/frWWBTS71y
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) October 2, 2025
’مظاہرے کا مقصد عالمی انسانی امدادی مشن کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔‘













