’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ

جمعہ 3 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی بحریہ نے انسانی ہمدردی پر مبنی ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے تمام جہاز روک لیے، جو محصور غزہ کے لیے امداد لے جا رہے تھے۔ جمعے کی صبح پولینڈ کے پرچم تلے چلنے والا ’ماری نیٹ‘ نامی آخری جہاز بھی قبضے میں لے لیا گیا۔ اس جہاز پر 6 رکنی عملہ سوار تھا۔

گرفتاریاں اور بھوک ہڑتال

بین الاقوامی کمیٹی برائے محاصرہ توڑنے کی تنظیم کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 40 سے زائد ممالک کے تقریباً 500 کارکنان کو گرفتار کیا۔ بعض حراست میں لیے گئے کارکنوں نے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔

سرگرم کارکن اور عالمی شخصیات بھی حراست میں

گرفتار شدگان میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، بارسلونا کی سابق میئر آدا کولو اور یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن بھی شامل ہیں۔ تمام افراد کو اسرائیل منتقل کر کے بعد میں ملک بدر کیا جائے گا۔

عالمی ردِعمل اور مذمت

اسرائیلی اقدام پر دنیا بھر میں شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے اسرائیلی سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے اور آزاد تجارتی معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسی طرح یورپی ممالک، جن میں جرمنی، فرانس، برطانیہ، اسپین، یونان اور آئرلینڈ شامل ہیں، نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گرفتار کیے گئے عملے کے حقوق کا احترام کرے۔

اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے فلسطین فرانچیسکا البانیزے نے اس کارروائی کو ’غیر قانونی اغوا‘ قرار دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی

انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ ورکرز فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل اسٹیفن کاٹن نے کہا کہ بین الاقوامی پانیوں میں غیر مسلح انسانی ہمدردی کے جہازوں پر قبضہ غیر قانونی ہے۔ ان کے مطابق سمندروں کو ’جنگ کا میدان‘ نہیں بنایا جا سکتا۔

واضح رہے کہ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘  اب تک کی سب سے بڑی بحری امدادی مہم تھی جس نے غزہ کے محاصرے کو توڑنے کی کوشش کی۔ 44 جہازوں پر مشتمل اس فلوٹیلا نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی، مگر اسرائیل نے سب کو روک کر اپنے قبضے میں لے لیا۔

اس اقدام کے بعد دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور غزہ کے شہری اب بھی محاصرہ اور جنگ کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آئی ایم ایف رپورٹ: سرکاری ملکیتی ادارے کرپشن کی وجہ قرار، عدالتی اصلاحات پر زور

ایوان بلوچستان میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے مخالف کون؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت