سنگاپور میں 2 بھارتی شہریوں کو جنسی کارکنوں کو ہوٹل کے کمروں میں لوٹنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے جرم میں 5 سال ایک ماہ قید اور 12 کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔
اسٹریٹس ٹائمز کے مطابق 23 سالہ اروکیا سمی ڈیسن اور 27 سالہ راجندرن مئیلارسن نے ڈکیتی کے دوران تشدد اور نقصان پہنچانے کے الزام میں اعترافِ جرم کیا۔
یہ بھی پڑھیے: کیلیفورنیا میں بھارتی شہری پولیس فائرنگ سے ہلاک، اہل خانہ نے نسل پرستی کا الزام عائد کر دیا
عدالت کو بتایا گیا کہ دونوں ملزمان نے ایک خاتون کو ہوٹل کے کمرے میں بلایا۔ وہاں انہوں نے اس کے ہاتھ پاؤں کپڑوں سے باندھ کر تشدد کیا اور اس کے زیورات، 2000 سنگاپور ڈالر نقدی، پاسپورٹ اور بینک کارڈ چرا لیے۔
دوسرا واقعہ اسی رات 11 بجے پیش آیا جب انہوں نے ایک اور خاتون کو دوسرے ہوٹل میں بلایا۔ وہاں اسے بازوؤں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا۔ اس سے 800 ڈالر، 2 موبائل فون اور پاسپورٹ چھین لیا گیا اور دھمکی دی گئی کہ وہ کمرے سے باہر نہ نکلے۔
یہ واردات اس وقت بے نقاب ہوئی جب دوسری متاثرہ خاتون نے اگلے روز ایک شخص کو ساری کہانی بتائی جس پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: برطانیہ: جنسی جرائم پر سزا پانے والوں میں بھارتی شہری سب سے آگے، رپورٹ میں انکشاف
سماعت کے دوران دونوں ملزمان نے عدالت سے نرمی کی درخواست کی۔ ایک سیاح نے استدعا کی کہ میرے والد گزشتہ سال فوت ہوگئے، میری تین بہنیں ہیں اور ہمارے پاس پیسے نہیں، اسی وجہ سے ہم نے یہ کیا جبکہ دوسرے سیاح نے کہا کہ میری بیوی اور بچہ بھارت میں اکیلے ہیں اور مالی مشکلات کا شکار ہیں۔
سنگاپور کے قوانین کے مطابق ڈکیتی کے دوران زخمی کرنے والے مجرموں کو کم از کم 12 کوڑوں اور 5 سے 20 سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔