ایک حالیہ مطالعے نے ثابت کیا ہے کہ زحل کے چاند ’اینسیلاڈس‘ میں وہ تمام بنیادی عناصر موجود ہیں جو زندگی کے لیے ضروری سمجھے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:’۔۔۔ ہم ہیں تیار چلو‘، ناسا نے چاند پر گاؤں اور مریخ پر قدم جمانے کا وقت بتادیا
سائنسدانوں نے ناسا کے ’کاسی نی‘ خلائی جہاز کے 2008 کے قریب سفر کے دوران جمع کی گئی معلومات کا دوبارہ تجزیہ کیا، جس میں اینسیلاڈس کے جنوبی قطب سے پھوٹنے والے آبشار نما برف اور پانی کے چٹانوں کے نمونے شامل تھے۔

نئے شواہد بتاتے ہیں کہ ان نمونوں میں پہلے معلوم نامیاتی مالیکیولز کے علاوہ مزید پیچیدہ کاربن پر مشتمل اجزاء بھی پائے گئے ہیں، جو امینو ایسڈ جیسے ساختی اجزاء کی تیاری کے پیش خیمے ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آرٹیمس 2: ناسا نے 50 سال بعد دوبارہ چاند پر انسان بھیجنے کا اعلان کردیا
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اینسیلاڈس میں 3 اہم اجزا، مائع پانی، توانائی کا ماخذ (جیسے کہ ہائیڈرو تھرمل سرگرمیاں)، اور نامیاتی مواد موجود ہیں ، یہ تمام عوامل زندگی کے لیے موزوں ماحول کے قیام کی جانب اشارہ ہیں۔

اگرچہ ابھی تک کسی زندگی کے آثار (بایوسِگنیچرز) کا پتا نہیں چلا، مگر یہ دریافت اینسیلاڈس کو ہمارے نظامِ شمسی میں زندگی تلاش کرنے کے لیے ایک اہم مرکز بناتی ہے۔













