توہین پارلیمنٹ بل قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے، پارلیمنٹ کی توہین کے مرتکب ملزم کو 6 ماہ قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاق رانا محمد قاسم نون نے توہین پارلیمنٹ بل (تحقیر مجلس شوریٰ) 2023 پیش کیا۔
رانا قاسم نون کا کہنا تھا کہ توہین پارلیمنٹ کا بل بہت اہم ہے، آئندہ کسی نے اس ہاؤس کی توہین کی تو وہ سزا کا مرتکب ہوگا، ہم 4 سال سے اس بل پر کام کر رہے تھے، قائمہ کمیٹی کے اراکین اور دیگر ہاؤس کے اراکین نے بھرپور ساتھ دیا۔
وزیر تعلیم رانا تنویر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے، یہاں پر کوئی کام ہوتا ہے تو اس کو ٹیک اوور کر لیا جاتا ہے، توہین پارلیمنٹ پر قانون سازی وقت کی ضرورت تھی، ہر ادارے کی توہین کا کوئی نہ کوئی قانون ہے لیکن توہین پارلیمنٹ پر کوئی قانون نہیں تھا۔
توہین پارلیمنٹ بل 2023 (تحقیر مجلس شوریٰ) ہے کیا؟
توہین پارلیمنٹ بل قائمہ کمیٹی سے مسودے کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔ بل کے مطابق پارلیمنٹ کی توہین کو جرم قرار دیا گیا ہے، پارلیمنٹ یا اس کی کسی کمیٹی کی تحقیر یا کسی ایوان یا رکن کا استحقاق مجروح کرنے پر سزا ہوگی، پارلیمانی کمیٹی توہین پارلیمنٹ پر کسی بھی ریاستی یا حکومتی عہدیدار کو طلب کر سکے گی۔
بل کے مطابق 24 رکنی پارلیمانی کمیٹی توہین پارلیمنٹ مقدمات کی تحقیقات کرے گی، کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت کے مساوی ارکان کو شامل کیا جائےگا، کمیٹی شکایات کی رپورٹ پر اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ کو سزا تجویز کرےگی، اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ متعلقہ فرد پر سزا کے تعین کا اعلان کر سکیں گے۔