پنجاب کی صوبائی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ معافیوں کا تقاضا ختم نہ ہونے والی کہانی ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز کس بات کی معافی مانگیں، کیا پنجاب کے وسائل پر بات کرنے کی معافی مانگیں؟
ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تنازع کو نہ شروع پنجاب نے کیا تھا نہ ختم کرنا ہمارے بس میں ہے، انہوں نے شروع کیا ہے اور وہ ہی ختم کرسکتے ہیں، ہم ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سندھ اور پنجاب کشیدگی، صدر آصف زرداری نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو فوری کراچی طلب کرلیا
صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ سے لوگ لاہور آکر یہاں کی تعریف کرتے ہیں تو سندھ کی حکومت اس کا غصہ ہم پر نکالتی ہے، تنازع ختم کرنے کی اس سے زیادہ کوشش کیا ہوسکتی ہے کہ ہر روز ہمارے خلاف پریس کانفرنس ہوتی ہے، لیکن میں نے 3 ہفتے بعد پریس کانفرنس کی جبکہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے بھی صرف چند بار جواب دیا۔
مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا کہ سندھ حکومت ہر بات پہ سندھ کارڈ کھیلتی ہے اور صوبائیت کرتی ہے، لمبی فہرست ہے جس کی میں تفصیل میں نہیں جانا چاہتی۔
یہ بھی پڑھیے: ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں کشیدگی کم نہ ہوسکی، پنجاب اور سندھ حکومت کے ترجمان آمنے سامنے
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پنجاب اور سندھ کی حکومتوں کے درمیان کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب بیانات کی لڑائی نے سیاسی اختلافات کو کھلے مناقشے میں بدل دیا۔ ابتدا میں معاملہ دونوں صوبوں کی کارکردگی کے تقابلی بیانات تک محدود تھا، تاہم اب یہ تنازع وفاقی سطح تک پہنچ گیا ہے۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان سیاسی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اور اتوار کے روز یہ معاملہ ایک نئے درجے میں داخل ہوگیا، جب سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران الزام عائد کیا کہ پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز وفاقی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ اپنے چچا، وزیر اعظم شہباز شریف، پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔