اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد ٹریفک پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والے شہریوں کے خلاف فوری مقدمات درج نہ کیے جائیں بلکہ پہلے مرحلے میں وارننگ اور جرمانے کے ذریعے کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ غفلت یا لاپرواہی سے گاڑی چلانے کی صورت میں مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے، تاہم صرف لائسنس نہ رکھنے پر کریمنل مقدمہ بنانا شہریوں کے لیے غیر ضروری بوجھ اور سٹیگما ثابت ہو گا، کیونکہ مقدمہ درج ہونے کے بعد شہری کا نام کریمنل ہسٹری میں شامل ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں 500 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا، ٹریفک پولیس
سماعت کے دوران سی ٹی او اسلام آباد کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں نے بتایا کہ ابھی تک کسی شہری کے خلاف بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
ان کے مطابق آگاہی مہم کے بعد عوام کا مثبت ردعمل سامنے آیا ہے اور ایک ماہ کے دوران ریکارڈ تعداد میں لائسنس کے لیے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں: ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے سہولیات میں اضافہ، یکم اکتوبر کے بعد کریک ڈاؤن کا فیصلہ
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر شہری کے پاس لائسنس ہو مگر ہارڈ کاپی نہ ہو تو موبائل فون سے اس کی ڈیجیٹل کاپی دکھانے کی سہولت ہونی چاہیے۔ عدالت نے تجویز دی کہ ٹریفک نظام کو نادرا کے ڈیجیٹل ویریفکیشن سسٹم سے منسلک کیا جائے تاکہ دستاویزات کی آن لائن تصدیق ممکن ہو۔
عدالت نے شہری کو لائسنس نہ دکھانے پر پہلے مرحلے میں جرمانہ اور تنبیہ کی ہدایت دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔