سعودی عرب نے اسرائیل اورحماس کے درمیان طے پانے والے اُس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جس کے تحت جنگ بندی اور غزہ میں جامع وپائیدار امن عمل کے آغاز پر اتفاق ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا، قطر کی تصدیق، پاکستان کا خیر مقدم
سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فعال کرداراور قطر، مصر اور ترکی کی ثالثی کی کاوشوں کی قدر کرتی ہے، جن کی بدولت یہ تاریخی معاہدہ ممکن ہوا۔
#بيان | تعرب وزارة الخارجية عن ترحيب المملكة العربية السعودية بالاتفاق الذي تم التوصل إليه بشأن غزة، وبالبدء في تنفيذ المرحلة الأولى من مقترح الرئيس ترمب الهادف إلى وقف الحرب على قطاع غزة وتهيئة مسار سلام شامل وعادل. pic.twitter.com/kTCske6dfE
— وزارة الخارجية 🇸🇦 (@KSAMOFA) October 9, 2025
بیان میں مزید کہا گیا کہ مملکت کو امید ہے کہ یہ اہم قدم فلسطینی عوام کی انسانی مشکلات میں کمی، اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا اور امن واستحکام کی بحالی میں مؤثر ثابت ہوگا۔
سعودی عرب نے اس موقع پر ایک منصفانہ اور جامع امن عمل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مؤقف دہرایا کہ پائیدار حل صرف 2 ریاستی فارمولے کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ بندی مذاکرات مثبت سمت میں، مصری صدر کی ٹرمپ کو قاہرہ آنے کی دعوت
سعودی عرب جس کے تحت 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہو جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو، اور جو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، عرب امن اقدام اور بین الاقوامی اتفاقِ رائے کے مطابق ہو۔